میانمار فضائیہ کے اقلیتی باشندوں پر حملے، 2 اسکول تباہ، 19 طلبا ہلاک - World

میانمار فضائیہ کے اقلیتی باشندوں پر حملے، 2 اسکول تباہ، 19 طلبا ہلاک – World

میانمار کے 2 اسکولز پر فوجی فضائی حملے کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 20 زخمی ہیں، مارے جانے والوں میں زیادہ ترتعداد طلبا کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق فضائی حملہ تھائے تھاپن گاؤں میں واقع دو نجی ہائی اسکولوں پر کیا گیا۔ آراکان آرمی نے الزام عائد کیا ہے کہ میانمار کی فوج نے اسکولوں پر دو بم گرائے جس سے درجنوں طلبہ اور عملہ نشانہ بنے ہیں۔

آراکان آرمی کے ترجمان خائنگ تھوکھا نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ایک جنگی طیارے نے پیننر پان کھن اور اماین تھت نجی ہائی اسکولوں پر دو بم گرائے۔

انہوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر ”17 سے 18 سال کے نجی اسکولوں کے طلبا“ شامل ہیں۔


AAJ News Whatsapp

رپورٹ کے مطابق آراکان آرمی نے فضائی حملے کا الزام میانمار فوج پر عائد کردیا ہے، آراکان آرمی رخائن کی نسلی اقلیت کی عسکری شاخ ہے جو خودمختاری چاہتی ہے۔

آراکان آرمی نے نومبر 2023 میں رخائن میں فوجی کارروائیاں شروع کی تھیں، آراکان آرمی 17 میں سے 14 ٹاؤنز پر قبضہ کرچکی ہے، میانمار 2021 میں فوجی بغاوت کے بعد سے مسلسل انتشار کا شکار ہے۔

آنگ سان سوچی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ملک خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے، فوجی حکومت کیخلاف مظاہروں کو طاقت سے کچلا گیا توعوام نے ہتھیار اٹھالیے۔

خبرایجنسی نے بتایا کہ ملک کے کئی حصے فوج اور مزاحمتی گروپوں کی جھڑپوں سے متاثر ہیں، انسانی حقوق تنظیموں کے مطابق اب تک 7 ہزار 200 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔