– Advertisement –
کوئٹہ۔ 18 ستمبر (اے پی پی):وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں افغان مہاجرین کے انخلا کے عمل کو شفاف، منظم اور باوقار انداز میں مکمل کیا جائے گا تاکہ کسی بھی فرد کی عزتِ نفس متاثر نہ ہو، حکومت بلوچستان وفاقی پالیسی کے تحت مہاجرین کے انخلا پر عملدرآمد کرا رہی ہے اور اس ضمن میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے افغان مہاجرین سے قریبی رابطہ قائم ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں اعلی سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کے انخلا اور قلعہ عبداللہ میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، آئی جی پولیس محمد طاہر، ڈی جی لیویز عبدالغفار مگسی، کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب کاکڑ، کمشنر افغان ریفوجیز بلوچستان ارباب طالب المولا سمیت اعلی حکام شریک ہوئے جبکہ ڈی آئی جی ژوب، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او قلعہ عبداللہ و چمن نے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
– Advertisement –
ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کو افغان مہاجرین کے انخلا اور سکیورٹی انتظامات سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے واضح کیا کہ انخلا کے عمل میں خواتین، بزرگوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور کسی بھی مرحلے پر تحقیر آمیز رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تضحیک آمیز رویوں کی شکایات موصول ہونے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ انخلا کے دوران ہر ممکن تعاون اور معاونت فراہم کی جائے اور خواتین کی سہولت کے لئے عارضی بنیادوں پر فیمیل سیکورٹی اہلکاروں کی بھرتی کی جائے
انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح یہ ہے کہ انخلا کا عمل انسانی وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل کیا جائے ۔اجلاس میں قلعہ عبداللہ کی امن و امان کی صورتحال پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیر اعلی نے واضح ہدایات دیں کہ ضلع سے تمام جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ لیویز اور پولیس کے دائرہ کار سے قطع نظر بلاامتیاز کارروائیاں کی جائیں اور کسی بھی جرائم پیشہ گروہ کو رعایت نہ دی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لئے صوبائی حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی ۔وزیر اعلی نے قلعہ عبداللہ کے ڈویژنل اور ضلعی انتظامی افسران کو بحالی امن کا خصوصی ٹاسک سونپتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لئے فوری اور مثر اقدامات کیے جائیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ وزیر اعلی سیکرٹریٹ کو ارسال کی جائے۔
– Advertisement –