– Advertisement –
اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے قرضوں کی شرح گزشتہ مالی سال کے دوران 73.2 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ جی ڈی پی کے تناسب سے بیرونی قرضوں کی شرح 25.7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو 7 سال کی کم ترین شرح ہے ۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 25-2024 میں جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح 73.2 فیصد ریکارڈ کی گئی ۔سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2024 میں جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح 70.3 فیصد جبکہ مالی سال 2023 میں 79 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسی طرح مالی سال 2022 میں جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح 77 فیصد ، مالی سال 2021 میں 74 فیصد ، مالی سال 2020 میں 80 فیصد ، مالی سال 2019 میں 79 فیصد ، مالی سال 2018 میں 65 فیصد جبکہ مالی سال 2016 میں 61 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ گزشتہ دس برسوں میں جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کے حجم کا اوسط 70 فیصد کے لگ بھگ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2025 کے دوران جی ڈی پی کے تناسب سے بیرونی قرضوں کا تناسب 25.7 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے جو گزشتہ سات برسوں کی کم ترین شرح ہے۔
– Advertisement –
مالی سال 2024 میں جی ڈی پی کے تناسب سے بیرونی قرضوں کی شرح 25.8 ، مالی سال 2023 میں 32.4 فیصد، مالی سال 2022 میں 27 فیصد، مالی سال 2021 میں 27 فیصد ، مالی سال 2020 میں 31 فیصد، مالی سال 2019 میں 31 فیصد ، مالی سال 2018 میں 23 فیصد ، مالی سال 2017 میں 20 فیصد ، مالی سال 2016 میں 20 فیصد اور مالی سال 2015 میں 18 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اختتام پر حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 77.88 ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا ہے جس میں اندرونی قرضوں کا حجم 54.47 ٹریلین روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 23.41 ٹریلین روپے تھا۔
سٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق بہتر مالیاتی انتظامات کے باعث حکومت کی قرضوں کی ادائیگی کی استعداد میں بہتری آئی ہے۔ وفاقی حکومت نے 59 روز میں سٹیٹ بینک کو 1633 ارب کا قرض قبل ازوقت اداکردیا، جبکہ 30 جون 2025 کو وزارت خزانہ نے 500 ارب روپے کا قرض قبل از وقت واپس کیا تھا، 29 اگست 2025 کو مزید 1133 ارب روپے کا قرضہ قبل از وقت واپس کیا گیا۔
سٹیٹ بینک کو قرضوں کی مجموعی قبل از وقت واپسی کا حجم 1633 ارب روپے تک جا پہنچا ہے۔وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد کے مطابق مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں وزارتِ خزانہ نے ایک ہزار ارب روپے کی واپسی کی تھی، کمرشل مارکیٹ کے ایک ہزار ارب روپےکے قرض کی قبل از وقت ادائیگی کی گئی تھی۔خرم شہزاد نے کہا کہ مرکزی بینک اور کمرشل قرض کو ملا کر 2600 ارب روپے سے زائدکی قبل از وقت ادائیگی عمل میں لائی گئی ہے۔
– Advertisement –