تل ابیب :اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے تسلیم کیا ہے کہ حالیہ واقعات اور قطر سمیت دیگر ممالک کی پالیسیاں اسرائیل کو عالمی سطح پر تنہا کر چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب اسرائیل کو ایک “سپر اسپارٹا” کی طرح سخت اور چیلنجنگ حالات کا سامنا کرنا ہوگا۔
نیتن یاہو نے ایک اسرائیلی اخبار کو انٹرویو میں بتایا کہ قطر اور چند دیگر ممالک نے مل کر اسرائیل کا اقتصادی محاصرہ شروع کر رکھا ہے اور چین بھی اس کوشش میں شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ممالک میڈیا ناکہ بندی اور معاشی دباؤ کے ذریعے اسرائیل کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی معیشت اور خاص طور پر اسلحہ سازی کی صنعت کو خودمختار بنانے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی قسم کی ناکہ بندی کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جس طرح ایران کی ناکہ بندی ناکام ہوئی، اسی طرح قطر اور اس کے اتحادی بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
نیتن یاہو نے یورپ میں انتہا پسند مسلم اقلیتوں کے اسرائیل مخالف پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کا بھی ذکر کیا، لیکن انہوں نے کہا کہ امریکہ اور کئی دیگر ممالک اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل کو روایتی اور سوشل میڈیا پر اپنی موجودگی مضبوط کرنے کے لیے وسیع سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔