طاقت سے مشرق وسطیٰ میں امن نہیں لایا جاسکتا، بات چیت اور مذاکرات ہی بنیادی حل ہیں، چینی وزارت خارجہ

طاقت سے مشرق وسطیٰ میں امن نہیں لایا جاسکتا، بات چیت اور مذاکرات ہی بنیادی حل ہیں، چینی وزارت خارجہ

– Advertisement –

بیجنگ ۔10ستمبر (اے پی پی):چین نے کہا ہے کہ طاقت سے مشرق وسطیٰ میں امن نہیں لایا جاسکتا، بات چیت اور مذاکرات ہی بنیادی حل ہیں۔چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این) کے مطابق بدھ کو بیجنگ میں چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے 9 ستمبر کو اسرائیل نے حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بناتے ہوئے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے پر چین کا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ چین نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت اور اسرائیل کی جانب سے قطر کی علاقائی خودمختاری اور قومی سلامتی کی خلاف ورزی کی سختی سے مخالفت کی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم نے اس حملے کی وجہ سے خطے میں حالات کے مزید کشیدہ ہونے پراپنی گہری تشویش اور غزہ میں جنگ بندی کی بات چیت کو نقصان پہنچانے کے متعلقہ فریق کے اقدامات پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں طاقت کے ذریعے امن حاصل نہیں کیا جا سکتا اور بات چیت اور مذاکرات ہی بنیادی حل ہیں، غزہ کا موجودہ تنازعہ تقریباً دو سال سے جاری ہے۔ترجمان نے کہا کہ چین تمام متعلقہ فریقوں، خاص طور پر اسرائیل سے سختی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جنگ بندی اور مذاکرات کے عمل کی مخالفت کے بجائے ان کو شروع کرنے کی مثبت کوششیں کرے۔

– Advertisement –