– Advertisement –
لاہور۔19ستمبر (اے پی پی):ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ صوبے میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بعد دریاوں کی پوزیشن نارمل ہو چکی ہے اور مجموعی طور پر صورتحال قابو میں ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ مون سون سیزن مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے، دریائے چناب میں مرالہ سے پنجند تک کسی قسم کا سیلابی دباو موجود نہیں جبکہ جسڑ سے سدھنائی تک پانی کی سطح معمول پر آ چکی ہے تاہم دریائے ستلج پر بہا ئوکچھ زیادہ ہے۔
– Advertisement –
انہوں نے کہا کہ بہت سی جگہوں پر پانی کی پونڈنگ ختم ہو رہی ہے۔ ایم-5 موٹروے کا 22 کلو میٹر کا علاقہ پانی کی وجہ سے بند ہے جس کی مرمت جاری ہے جبکہ دس سے بارہ کلو میٹر کے حصے میں پونڈنگ موجود ہے۔ جلالپور سے لودھراں تک سڑک آمدورفت کے لیے بند ہے۔ ملتان سمیت کئی مقامات پر بریچ پوائنٹس کو بھی پر کیا جا رہا ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ سیلاب کے باعث پنجاب کے 28 اضلاع کے 4 ہزار 795 موضع جات متاثر ہوئے اور چار لاکھ سات ہزار سے زائد افراد متاثرین میں شامل ہیں۔ سیلاب متاثرہ اضلاع سے اب تک چھ لاکھ بارہ ہزار سے زائد افراد اور بیس لاکھ جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ مجموعی طور پر اب تک 123 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ جنوبی پنجاب میں 331 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں جن میں علی پور اور جلالپور کے کیمپس میں ایک لاکھ 6 ہزار افراد مقیم ہیں۔ 425 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے جہاں علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔فصلوں کے نقصان کے حوالے سے ڈی جی نے کہا کہ گجرات اور فیصل آباد میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے۔
مکئی کی فصل متاثر ہوئی، چاول کی فصل کو 15 فیصد نقصان پہنچا، گنے کی فصل کو 13 فیصد جبکہ کپاس کو 5 فیصد نقصان ہوا ہے۔
25 لاکھ 82 ہزار ایکڑ اراضی زیرِ آب آئی جبکہ 824 جانوروں کے گم ہونے کی اطلاعات ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر 24 ستمبر سے سروے شروع کیا جائے گا جس میں فصلوں، مال مویشیوں اور انسانی جانوں کے ضیاع کا تخمینہ لگایا جائے گا۔
– Advertisement –