صرف ’معجزہ‘ ہی کیپسٹی چارجز کم کر سکتا ہے: نیپرا - Pakistan

صرف ’معجزہ‘ ہی کیپسٹی چارجز کم کر سکتا ہے: نیپرا – Pakistan

صرف ’معجزہ‘ ہی کیپسٹی چارجز کم کر سکتا ہے: نیپرا - Pakistan

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ملک میں موجودہ صلاحیتی چارجز (اسٹینڈرڈ کاسٹ) پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں صرف کوئی ’’معجزہ‘‘ ہی ان میں کمی لا سکتا ہے۔

یہ ریمارکس نیپرا کے رکن (ٹیکنیکل) رفیق احمد شیخ نے گیارہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے ’’یوز آف سسٹم چارجز‘‘ کے تعین سے متعلق درخواستوں پر عوامی سماعت کے دوران دیے۔

چیئرمین نیپرا وسیم مختار نے آن لائن سماعت کی جبکہ رکن قانون عامنہ احمد اور ممبر ڈویلپمنٹ مقصود انور خان بھی شریک تھے۔

حکومت کی جانب سے 800 میگاواٹ بجلی کے نیلامی منصوبے اور ’’کمپیٹیٹو ٹریڈنگ بائی لیٹرل کانٹریکٹ مارکیٹ‘‘ کے مختلف ماڈلز پیش کیے گئے، تاہم نیپرا نے اس پر شدید اعتراضات اٹھائے اور واضح کیا کہ اسٹینڈرڈ کاسٹ فریم ورک کی منظوری کے بغیر ماڈل پر عملدرآمد ممکن نہیں۔

ڈسکوز نے موقف اپنایا کہ موجودہ ٹیرف ڈھانچے میں صنعتی صارفین پہلے ہی دو حصوں پر مشتمل نظام کے تحت بل ادا کر رہے ہیں جس میں ایک فکسڈ اور دوسرا متغیر چارج شامل ہے۔

تاہم نیپرا ممبران نے نشاندہی کی کہ صلاحیتی چارجز کی بلند شرح بجلی کے نرخوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔

سماعت کے دوران جب ایک سوال کیا گیا کہ یہ صلاحیتی چارجز کب ختم ہوں گے تو اس پر رفیق شیخ نے جواب دیا کہ یہ تبھی ممکن ہے جب وصولیوں کی شرح سو فیصد ہو جائے اور نقصانات مقررہ حد میں رہیں، جو فی الحال ناممکن ہے۔ صرف کوئی معجزہ ہی یہ کر سکتا ہے۔

کراچی چیمبر آف کامرس کے نمائندے تنویر بیری نے ڈسکوز کی درخواستوں پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ بھاری سسٹم چارجز مقامی صنعتوں کی مسابقت کو متاثر کریں گے اور برآمدات کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ’فکسڈ چارجز بعض صارفین پر غیر ضروری بوجھ ڈالیں گے اور اوپن ایکسس کے تصور کے منافی ہوں گے۔