– Advertisement –
اسلام آباد۔19ستمبر (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کو بتایا گیاہے کہ یوفون اور ٹیلی نار کے انضمام کا معاہدہ آخری مراحل میں ہے اور دو ہفتوں میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ فائیو جی کی نیلامی دسمبر میں ہوگی۔ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان کی زیر صدارت اولڈ پی آئی پی ایس ہال، پارلیمنٹ لاجز میں ہوا۔چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو ملک بھر میں ڈیٹا چوری کے معاملے پر بریفنگ دی اور بتایا کہ اس طرح کا ڈیٹا ڈارک ویب پر موجود ہے۔ انہوں نے ان لیکس کے ذرائع کی نشاندہی کے لیے ایک جامع انکوائری کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی اے نے 2022 میں اندرونی انکوائری کی تھی جبکہ وزارت داخلہ نے اب باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
سینیٹر افنان اللہ خان نے کمیٹی کو بتایا کہ مختلف اداروں سے ڈیٹا الگ الگ چوری کیا جاتا ہے، مرتب کیا جاتا ہے اور بعد میں فروخت کیا جاتا ہے۔کمیٹی کی چیئرپرسن نے بینک ٹرانزیکشن کے حوالے سے دھوکہ دہی کی کال موصول ہونے کا ذاتی تجربہ شیئر کیا اور اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ دھوکہ دہی کرنے والے اس طرح کی حساس معلومات تک کیسے رسائی حاصل کرتے ہیں۔چیئرمین پی ٹی اے نے واضح کیا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران کوئی بھی ٹیلی کام ڈیٹا ڈارک ویب پر ظاہر نہیں ہوا تاہم انہوں نے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے قومی سطح کا میکنزم قائم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
– Advertisement –
کمیٹی نے ذاتی ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے قانون سازی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزارت آئی ٹی نے بتایا کہ بل کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے اور سٹیک ہولڈرز سے مشاورت جاری ہے۔ سینیٹر افنان اللہ نے خبردار کیا کہ ڈیٹا پروٹیکشن قانون سازی میں ناکامی ملک کو سنگین نتائج سے دوچار کرے گی۔ اجلاس میں جاز کی جانب سے صارفین سے 6 ارب روپے کی ٹیرف وصولی پر بھی غور کیا گیا۔ آڈٹ حکام کی درخواست پر کمیٹی نے معاملہ پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی) کو بھجوا دیا۔ حکام نے بتایا کہ پی ٹی اے نے تصدیق کے لیے کچھ دستاویزات پہلے ہی جمع کرادی ہیں۔سینیٹر ندیم احمد بھٹو نے ملک بھر میں موبائل فون سروسز کے بگڑتے معیار اور مسلسل کال ڈراپس پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ کراچی سکھر موٹروے پر جی ٹو سروس بھی بہت کم دستیاب ہے۔کمیٹی نے یوفون اور ٹیلی نار کے تاخیری انضمام کا بھی جائزہ لیا۔ مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کے حکام نے بتایا کہ انضمام کا معاہدہ آخری مراحل میں ہے اور دو ہفتوں میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطلوبہ ڈیٹا جمع کرانے میں تاخیر کی وجہ سے اس عمل میں پہلے ہی 18 ماہ لگ چکے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی اے نے واضح کیا کہ جب تک انضمام کو حتمی شکل نہیں دی جاتی، فائیو جی سروسز کے لیے سپیکٹرم کی نیلامی نہیں کی جا سکتی۔
وزارت آئی ٹی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ فائیو جی نیلامی دسمبر میں ہوگی۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ اتھارٹی نیلامی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے تاہم بعض مسائل کو ابھی بھی حل کرنے کی ضرورت ہے۔اجلاس میں سینیٹرز ندیم احمد بھٹو، ڈاکٹر افنان اللہ خان، منظور احمد کاکڑ اور کامران مرتضیٰ کے علاوہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
– Advertisement –