– Advertisement –
اسلام آباد۔13ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری و چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ نے تمام شراکتداروں سے متحد رہنے کی اپیل کرتے ہوئے سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے نمٹنے، فعال طویل المدتی منصوبہ بندی، دریائی پٹیوں کے ارد گرد تجاوزات کے خاتمے اور جنگلات کی کٹائی کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ہفتے کو ایک انٹرویو میں قیصر احمد شیخ نے بروقت منصوبہ بندی کے فقدان کو اہم مسئلے کے طور پر اجاگر کرتے ہوئے جنوبی کوریا اور چین جیسے ممالک کی پیش رفت کو موثر طویل مدتی حکمت عملیوں کی مثالوں کے طور پر پیش کیا۔انہوں نے سیلاب اور موسمیاتی تبدیلی جیسے مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے متحدہ کارروائی اور جامع منصوبہ بندی کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو پائیدار ترقی اور لچک کو یقینی بنانے کے لیے تمام شعبوں میں مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے اور ملک کو آئندہ چیلنجز کے لیے تیار کرنے کے لیے فوری اور طویل مدتی حل کی ضرورت ہے۔انہوں نے حالیہ سیلاب کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ میں قومی اسمبلی سے حاصل ہونے والی گزشتہ 18 ماہ کی اپنی پوری تنخواہ امدادی سرگرمیوں میں مدد کے لیے عطیہ کروں گا۔ انہوں نے چنیوٹ میں فصلوں کو ہونے والے شدید نقصان پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بہت سے جانوروں کو بچایا گیاجبکہ جانوروں کو زندہ رہنے کے لیے فوری خوراک کی ضرورت ہے۔
قیصر احمد شیخ نے زور دے کر کہا کہ مویشیوں کے لیے چارہ فراہم کرنا دیہی برادریوں کی بحالی اور ان کی روزی روٹی کے لیے ضروری ہے کیونکہ بہت سے چرنے والے علاقے سیلاب کی وجہ سے زیر آب ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے نقصان کے ازالے ، سیلاب زدگان کی مدد کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فنڈز مختص کرنے کی پی پی پی کی تجویز کی بھی حمایت کی۔قیصر احمد شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ سیلاب سے ہونے والی تباہی بے مثال ہے اور تمام فریقوں کے لیے بروقت اور موثر ریلیف فراہم کرنے کے لیے ایک متفقہ نقطہ نظر کے ساتھ اکٹھا ہونا بہت ضروری ہے۔انہوں نے زور دیا کہ سماجی بہبود کے فنڈز سمیت وسائل کو فوری طور پر متحرک کیا جائے تاکہ متاثرہ آبادی کی مدد کی جا سکے اور ان کی بحالی میں آسانی ہو۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی کے وزیر کو سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ قیصر احمد شیخ نے کہا کہ حکومت کی توجہ بڑھتے موسمیاتی چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے مستقبل کی پالیسیاں تشکیل دینے پر مرکوز ہے۔انہوں نے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے اور ملک کے مستقبل کے تحفظ کے لیے فوری کارروائی اور طویل مدتی حکمت عملیوں کی ضرورت کا اعادہ بھی کیا
– Advertisement –