سید رفیع اللہ کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے بیرون ملک مقیم پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی کا اجلاس

سید رفیع اللہ کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے بیرون ملک مقیم پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی کا اجلاس

– Advertisement –

اسلام آباد۔18ستمبر (اے پی پی):قائمہ کمیٹی برائے بیرون ملک مقیم پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی کا اجلاس چیئرمین سید رفیع اللہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ (بی ای او ای)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور وزارت خارجہ کے حکام نے بریفنگ دیں۔ شکایات کے ازالہ کے حوالے سے کمیٹی نے ہدایت کی کہ فوری طور پر ایک نمایاں، قابلِ اعتماد اور جوابدہ چینل قائم کیا جائے۔ شکایت کے اندراج سے حل تک کی مکمل ٹائم لائن واضح طور پر پروٹیکٹر دفاتر، ایئرپورٹس پر بی ای او ای کے کاونٹرز، اور وزارت کی ویب سائٹس پر آویزاں کی جائیں۔

کمیٹی نے زور دیا کہ شکایت کنندگان کو ابتدا سے لے کر شکایت کے حتمی حل تک ایک شفاف عمل تک رسائی ہونی چاہیے۔ عوام کو کمیٹی کے سامنے شکایات جمع کرانے کی بھی دعوت دی گئی تاکہ ان پر جلد اور شفاف کارروائی کی جا سکے۔ تمام شکایات کا ریکارڈ مرتب کر کے کمیٹی کو نگرانی کے لیے فراہم کیا جائے گا۔ ادارہ جاتی اصلاحات اور عملی شفافیت کے حوالے سے کمیٹی نے بی ای او ای اور وزارت سے پروٹیکٹر دفاتر کی توسیع، اسٹافنگ اور بھرتیوں میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں ٹائم لائنز اور مکمل دستاویزی ثبوت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

– Advertisement –

بی ای او ای سے 41 خالی آسامیوں کی تفصیل، بھرتی کے منصوبے اور عمل میں حائل قانونی یا دیگر رکاوٹوں کی وضاحت طلب کی گئی۔ ادائیگیوں اور اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے طرز عمل کے حوالے سے کمیٹی نے ہدایت کی کہ تمام مالی لین دین بینکنگ چینلز کے ذریعے کیا جائے۔ وزارت اور بی ای او ای کو ہدایت دی گئی کہ دیگر بینکوں اور ڈیجیٹل والٹس (جیسے ایزی پیسہ) کے استعمال کی بھی تحقیق کریں۔ پروموٹر فیس اور اضافی چارجز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک پالیسی تشکیل دے کر کمیٹی کو پیش کی جائے۔

ایف آئی اے اور وزارت سے بلیک لسٹ شدہ او ای پیز کی فہرست، ان کے خلاف کی گئی کارروائیوں اور ان کے رشتہ داروں کو دوبارہ اس کاروبار میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے پالیسی بھی طلب کی گئی ہے۔ کمیٹی نے کمبوڈیا میں پاکستانیوں کے ساتھ دھوکہ دہی اور انسانی اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی سید رفیع اللہ نے کہا کہ معصوم پاکستانی سیاحتی ویزے پر کمبوڈیا جاتے ہیں اور وہاں فراڈ کا شکار ہو جاتے ہیں، یہ ناقابل برداشت ہے، تدارک، فوری قونصلر مدد اور بھرپور تحقیقات بیک وقت ہونی چاہئیں۔ کمیٹی نے واضح کیا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کا تحفظ اور لیبر مائیگریشن کے قانونی چینلز کی سالمیت ایک قومی ترجیح ہے۔

ایف آئی اے اور وزارت خارجہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات (جیسے یو این او ڈی سی کے تعاون سے رسک اینالسز یونٹ کا قیام، اپ ڈیٹ شدہ ایس او پیز اور بائیومیٹرک اقدامات) کو سراہتے ہوئے بھی کمیٹی نے موجودہ ردعمل کو ناکافی قرار دیا اور مزید موئثر، جوابدہ اقدامات کا مطالبہ کیا۔ پاکستان کے سفارتی مشن پنوم پن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قونصلر معاونت، کمبوڈین حکام کے ساتھ روابط، اور متاثرین کی وطن واپسی کے اقدامات پر مشتمل ایک تفصیلی، شائع کیے جانے کے قابل رپورٹ جمع کرائیں۔

ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی طور پر کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر گرفتار افراد، ایجنٹس کے خلاف کارروائیاں، کیسز، متاثرین کی تعداد اور سرحد پار تعاون کی تفصیل پر مشتمل جامع فائل پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی ناصر اقبال بوسال، ذوالفقار علی بھٹی، میاں خان بگٹی، سعیدہ جمشید، ارم حمید، مہ جبین خان عباسی، فتح اللہ خان، ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو، فرحان چشتی، صوفیہ سعید شاہ، محمد الیاس چوہدری اور وزارت اوورسیز پاکستانیز، ایف آئی اے اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

– Advertisement –