نیپال کے سابق وزیراعظم جھالا ناتھ کھنل کی اہلیہ، جنہیں پُرتشدد ہنگاموں کے دوران جلا دیا گیا تھا، اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ تاہم ان کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔
سابق نیپالی وزیرِ اعظم جھالا ناتھ کھنل کی اہلیہ راجیہ لکشمی چترکار کی موت سے متعلق بھارتی میڈیا کی رپورٹس جھوٹی ثابت ہوئیں۔ نیپالی حکام نے تصدیق کی ہے کہ چترکار زندہ ہیں تاہم ان کی حالت تشویشناک ہے اور وہ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
9 ستمبر کو نیپال میں جاری پرتشدد مظاہروں کے دوران مظاہرین نے سابق وزیرِ اعظم جھالا ناتھ کھنل کے گھر کو آگ لگا دی تھی، جس کے بعد بھارتی میڈیا کے کئی بڑے اداروں نے یہ خبر نشر کی کہ کھنل کی اہلیہ آگ میں جھلس کر جاں بحق ہو گئی ہیں۔
ان اداروں میں ٹائمز آف انڈیا، این ڈی ٹی وی، نیوز 18، انڈیا ٹوڈے، رپبلک ٹی وی، انڈیا ٹی وی، دی ٹریبیون اور منٹ جیسے معروف نام شامل ہیں۔ مذکورہ جھوٹی خبر کو بھارتی یوٹیوبر دھروو رتھی نے بھی اپنے ویڈیو میں دہراتے ہوئے بھارتی ذرائع کا حوالہ دیا۔
تاہم، فیکٹ چیکنگ پلیٹ فارم بوم لائو کے مطابق، انہوں نے نیپالی ادارے Nepal Fact Check سے رابطہ کیا، جنہوں نے اسپتال ذرائع کے توسط سے تصدیق کی کہ راجیہ لکشمی چترکار زندہ ہیں مگر نازک حالت میں زیرِ علاج ہیں۔
ڈاکٹر کرن نکارمی، جو کہ نیپال کلیفٹ اینڈ برن سینٹر، کیرتی پور کے ڈائریکٹر ہیں، نے بتایا کہ چترکار کو شدید جھلسنے کے باعث طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب نیپال میں جنریشن زیڈ کی قیادت میں کرپشن کے خلاف ملک گیر احتجاج زور پکڑ گیا۔ مظاہرے سوشل میڈیا پر پابندی اور پولیس فائرنگ میں 19 افراد کی ہلاکت کے بعد شدت اختیار کر گئے، جن میں درجنوں سرکاری عمارات، پارلیمنٹ اور سیاستدانوں کے گھروں کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔
اس واقعے نے نہ صرف نیپالی سیاسی استحکام کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ بھارتی میڈیا کی رپورٹنگ کے معیار پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
صحافتی حلقوں کا کہنا ہے کہ بغیر تصدیق ایسی سنگین خبریں نشر کرنا نہ صرف اخلاقی اصولوں کے خلاف ہے بلکہ علاقائی سطح پر غلط فہمیاں بھی جنم دے سکتا ہے۔