مانچسٹر پولیس نے پاکستانی کرکٹر حیدر علی کے خلاف زیادتی کا کیس ناکافی شواہد کی وجہ سے خارج کردیا ہے۔
جس کے بعد قومی کرکٹر حیدرعلی کو برطانوی حکام سے پاسپورٹ مل گیا، زیادتی کیس خارج ہونے پر مانچسٹر پولیس نے پاسپورٹ واپس کیا۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق حیدرعلی ایک دو روز میں برطانیہ سے پاکستان پہنچے گے، ان کی وطن واپسی پر معطلی بھی ختم کردی جائے گی۔
اس سے قبل قومی کرکٹر حیدر علی کے لیے بڑی خبر سامنے آئی تھی کہ انگلینڈ میں ان کے خلاف ریپ کیس کی تحقیقات ختم کر دی گئی ہیں۔ گریٹر مانچسٹر پولیس اور کراؤن پراسیکیوشن سروس (CPS) نے تصدیق کی ہے کہ الزامات کو آگے بڑھانے کے لیے شواہد ناکافی ہیں، اس لیے کیس کو بند کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 4 اگست کو مانچسٹر کے ایک ہوٹل میں ایک برطانوی نژاد پاکستانی خاتون نے حیدر علی پر الزامات لگائے تھے۔ پولیس نے اسی دن کینٹ کے اسپٹ فائر گراؤنڈ سے حیدر علی کو گرفتار کیا تھا، جہاں وہ پاکستان شاہینز کے ساتھ دورے پر موجود تھے۔ بعد میں انہیں کینٹربری پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔
پی سی بی نے قومی کرکٹر کو معطل کردیا، وجہ سامنے آگئی
کئی ہفتوں تک جاری تحقیقات کے بعد اب حیدر علی کو کلین چِٹ مل گئی ہے۔ ان کا پاسپورٹ بھی واپس کر دیا گیا ہے اور اب وہ آزادانہ طور پر کرکٹ سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں گے۔
اس واقعے کے باعث ٹیم مینجمنٹ کو بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور کوچ عمران فرحت اور کپتان سعود شکیل سے بھی سوالات کیے گئے تھے۔
24 سالہ حیدر علی، جنہیں 2020 میں پاکستان کے مستقبل کے روشن بیٹسمین کے طور پر دیکھا جا رہا تھا، اس دوران اپنے کیریئر کے لیے مشکل حالات سے گزرے۔
حیدر علی کون ہیں؟ ان کے کرکٹ کیریئر پر ایک نظر
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تحقیقات مکمل ہونے تک انہیں ہر قسم کی کرکٹ سرگرمیوں سے معطل کر رکھا تھا۔ فی الحال پی سی بی نے اس نئے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔