دبئی کے حکمران شیخ محمد کی کتاب ”زندگی نے جو سکھایا“ میں کیا ہے؟ - Life & Style

دبئی کے حکمران شیخ محمد کی کتاب ”زندگی نے جو سکھایا“ میں کیا ہے؟ – Life & Style

متحدہ عرب امارات کے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن رشید المکتوم کی چھ دہائیوں کی حکمرانی اور زندگی کے تجربات پر مبنی کتاب ”زندگی نے جو سکھایا“ شائع ہورہی ہے۔ شیخ محمد نے اتوار کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’ایکس‘ پراس کتاب کی اشاعت کا پیغام لکھا ہے۔

شیخ محمد نے اپنی کتاب میں کن موضوعات کا ذکر کیا ہے وہ تو پڑھنے کے بعد ہی پتہ چلے گا تاہم انہوں نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’اس کتاب میں، میں نے اُن تجربات کو سمجھنے کی کوشش کی ہے جن سے میں گزرا ہوں اور میں نے خیالات، تصورات اور اصولوں پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کی ہے۔

جولائی 1949 کو دبئی میں پیدا ہونے والے شیخ محمد نے امارات کو دنیا میں ایک نئی پہچان دی ہے۔ ان کی قیادت میں دبئی کا شماردنیا کے سب سے بڑے تجارتی، مالیاتی اور سیاحتی مراکز میں ہوتا ہے۔ ان کی حکمت عملی نے دبئی کو جدید دنیا کے نقشے پر جگمگاتے شہر میں بدل دیا ہے۔

برج خلیفہ کی بلندی، برج العرب کی شان و شوکت، پام جزائر کی انفرادیت اور دبئی میٹرو کا جدید نظام، سب کچھ اُن کی وژنری سوچ کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے یہ ثابت کیا کہ ترقی صرف تعمیرات کا نام نہیں بلکہ یہ عوامی سہولت، عالمی معیار اور منفرد شناخت کا مجموعہ ہے۔

انہوں نے اپنے والد کی رہنمائی میں عربی روایات کے ساتھ ساتھ مغربی دنیا کے نظم و ضبط اور عسکری تربیت سے بھی فیض پایا۔ یہی امتزاج بعد میں اُن کی حکمرانی کا خاصہ بنا۔


AAJ News Whatsapp

شیخ محمد نے معاشی محاذ پر دبئی کو آئل ڈپینڈنٹ معیشت سے نکال کر تجارت، سیاحت اور سرمایہ کاری پر کھڑا کیا۔ جبل علی فری زون نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے دبئی کے دروازے کھولے۔ ایوی ایشن کے میدان میں دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ایمریٹس ایئرلائن نے شہر کو عالمی سطح پر جوڑنے میں اہم کردار ادا کیا۔

شیخ محمد صرف تعمیر و ترقی تک محدود نہیں رہے بلکہ انہوں نے تعلیم، صحت اور فلاحی میدان میں بھی اپنی قیادت کا لوہا منوایا۔ ’محمد بن راشد نالج فاؤنڈیشن‘ نے تعلیم اور تحقیق کو فروغ دیا۔ ’دبئی کئیرز‘ اور ’نور دبئی‘ جیسے منصوبے دنیا بھر میں تعلیم اور بینائی کی بحالی جیسے انسان دوست مشن آگے بڑھا رہے ہیں۔

اب، جب کہ شیخ محمد نے اپنی عوامی خدمت کے 60 سال مکمل کیے ہیں، انہوں نے اپنے تجربات کو اپنی کتاب ’زندگی نے جو سکھایا‘ (Life Has Taught Me) میں قلم بند کیا ہے۔ یہ کتاب اُن کی زندگی کے نشیب و فراز، چیلنجز اور کامیابیوں کا نچوڑ ہے۔

اماراتی وزیرِ اعظم نے اپنی کتاب کی ایک دستخط شدہ کاپی بیٹی، شیخہ لطیفہ بنت محمد کو تحفے میں دی۔

کتاب پر ایک نوٹ میں شیخ محمد نے اپنی بیٹی کو نصیحت کی کہ حکمت یہ نہیں کہ تمام جوابات معلوم ہوں، بلکہ حکمت یہ ہے کہ صحیح سوالات پوچھے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تمہیں زندگی کے وہ سبق پیش کرتا ہوں جو مجھے سکھائے گئے۔