– Advertisement –
اسلام آباد۔15ستمبر (اے پی پی):بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ جمہوریت کے دن کی اہمیت صرف علامتی یادگار تک محدود نہیں ہونی چاہیے، ہمیں اپنے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا، عوامی شراکت داری کو فروغ دینا ہوگا اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا، صرف جمہوریت ہی ملک کے نظام کو بہتر بنا سکتی ہے۔ جمہوریت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی جدوجہد طویل اور کٹھن رہی ہے جو متعدد چیلنجز سے دوچار رہی۔ انہوں نے کہا کہ قائدین جیسے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ایک روشن اور جمہوری مستقبل کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو خاندان کی قربانیوں کی تاریخ پاکستان کی جمہوری جدوجہد سے گہری جڑی ہوئی ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا جمہوری پاکستان کا وژن اپنے وقت سے آگے تھا کیونکہ وہ ہمیشہ عوام کے حقوق کے لیے لڑتے رہے اور ان کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی۔
انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے والد کے مشن کو آگے بڑھایا، جمہوریت، برابری اور انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کی جبکہ صدر آصف علی زرداری نے بھی جمہوریت کے لیے ظلم و ستم برداشت کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان قائدین کی جدوجہد نے جمہوری اقدار کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ صرف جمہوریت ہی ملک کے نظام کو بہتر بنا سکتی ہے۔ بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوریت کے دن کی اہمیت صرف علامتی یادگار تک محدود نہیں ہونی چاہیے، ہمیں اپنے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانا ہوگا، عوامی شراکت داری کو فروغ دینا ہوگا اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان کل کے قائدین ہیں اور ان کو جمہوری اصولوں کو اپنانے کے لیے علم، صلاحیتوں اور اقدار سے لیس کرنا نہایت ضروری ہے۔ روبینہ خالد نے کہا کہ ہم سب مل کر ایک ایسا پاکستان بنا سکتے ہیں جو حقیقی معنوں میں جمہوری، خوشحال، اور تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کا محافظ ہو۔
– Advertisement –