جاپان کا 2040 تک توانائی پیدا کرنے والی مصنوعی فوٹو سنتھیسس ٹیکنالوجی کو وسعت دینے کا منصوبہ

جاپان کا 2040 تک توانائی پیدا کرنے والی مصنوعی فوٹو سنتھیسس ٹیکنالوجی کو وسعت دینے کا منصوبہ

– Advertisement –

ٹوکیو۔15ستمبر (اے پی پی):جاپان نے 2040 تک مصنوعی فوٹو سنتھیسس ٹیکنالوجی کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے کا منصوبہ تیار کیا ہے جس کا مقصد کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ایندھن میں تبدیل کرنا ہے۔ خبر رساں ایجنسی کیوڈو کے مطابق مصنوعی فوٹو سنتھیسس کے ذریعے پانی، سورج کی روشنی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو استعمال کرتے ہوئے توانائی پیدا کی جائے گی جو قدرتی فوٹو سنتھیسس کے عمل کی طرز پر کام کرے گی۔ یہ اقدام ملک کے کاربن اخراج میں کمی اور 2050 تک گرین ہاؤس گیسوں کے نیٹ زیرو ہدف کے حصول کے لیے کیا جا رہا ہے۔

ماحولیات کی وزارت نے ستمبر کے اوائل میں تیار کردہ روڈ میپ کے تحت آئندہ 5 سال میں اس ٹیکنالوجی کی مزید ترقی کا ہدف مقرر کیا ہے۔اس عمل سے حاصل ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ایوی ایشن فیول اور کیمیائی مصنوعات کے خام مال کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔ماحولیات کے وزیر کیئی چیرو اساؤ نے کہا کہ مصنوعی فوٹو سنتھیسس ایک ڈی کاربونائزڈ سوسائٹی کے قیام کا ستون ہے جو جاپان کی ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لا کر نئی صنعتوں کو فروغ دے گا اور بین الاقوامی مسابقت کو بڑھائے گا۔

– Advertisement –

وزارت کا کہنا ہے کہ حکومت کا ہدف ہے کہ 2040 تک مصنوعی فوٹو سنتھیسس کے ذریعے کیمیائی مواد کی بڑے پیمانے پر تیاری ممکن بنائی جائے، ساتھ ہی لاگت میں کمی اور کارکردگی میں اضافہ کیا جائے تاکہ اسے وسیع پیمانے پر اپنایا جا سکے۔اس مقصد کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 800 ملین ین (5.4 ملین امریکی ڈالر) مختص کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاہم چونکہ یہ ٹیکنالوجی اب بھی تحقیق کے مرحلے میں ہے، اس لئے جاپان کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ کم کارکردگی اور زیادہ لاگت پر قابو پا کر اسے ایک قابل عمل منصوبہ بنایا جا سکتا ہے۔

– Advertisement –