بنگلہ دیشی وزارت مذہبی امور کے مشیر ڈاکٹر خالد حسین کا کامسٹیک سیکرٹریٹ کا دورہ، مسلم ممالک کے درمیان سائنسی، تکنیکی اور تعلیمی میدان میں موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اتحاد اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور

بنگلہ دیشی وزارت مذہبی امور کے مشیر ڈاکٹر خالد حسین کا کامسٹیک سیکرٹریٹ کا دورہ، مسلم ممالک کے درمیان سائنسی، تکنیکی اور تعلیمی میدان میں موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اتحاد اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور

– Advertisement –

اسلام آباد۔12ستمبر (اے پی پی):بنگلہ دیش کی وزارت مذہبی امور کے مشیر ڈاکٹر اے ایف ایم خالد حسین نے کامسٹیک سیکرٹریٹ کے سرکاری دورے کے دوران مسلم ممالک کے درمیان سائنسی، تکنیکی اور تعلیمی میدان میں موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اتحاد اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر حسین نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی کامسٹیک وزارتی سٹینڈنگ کمیٹی کے کردار کو سراہا جس نے مسلم دنیا میں مصنوعی ذہانت، ماحولیاتی تبدیلی، ماحولیات اور غربت کے خاتمے جیسے شعبہ جات میں تحقیق اور صلاحیت سازی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے خاص طور پر یونیورسٹی آف لاہور میں بنگلہ دیشی طلباء کے لیے 100 وظائف مختص کرنے کے کامسٹیک کے اقدام پر شکریہ ادا کیا اور اسے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی ایک قیمتی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ ایسے مواقع مدارس کے پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلباء کو بھی دیئے جائیں خصوصاً ان طلباء کو جن کی قرآن اور حدیث میں مضبوط بنیادیں ہیں تاکہ وہ طب، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی جیسے شعبہ جات میں مہارت حاصل کر سکیں۔

– Advertisement –

اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر حسین نے کہا کہ ہمیں اسلام کے پرچم تلے، قرآن و حدیث کی رہنمائی میں متحد ہونا چاہیے تاکہ مسلم امہ کے وسیع تر مفاد میں کام کر سکیں، تنوع میں اتحاد کے بغیر ہم ترقی نہیں کر سکتے۔مشیر نے یوگنڈا میں حلال انسٹیٹیوٹ کے قیام میں کامسٹیک کی معاونت میں دلچسپی کا اظہار کیا اور بنگلہ دیش کی اسلامی فائونڈیشن کی جانب سے حلال سرٹیفیکیشن کے جاری اقدامات کو اجاگر کیا۔

انہوں نے پاکستان کی حلال اتھارٹی کے ساتھ تعاون کی تجویز دی اور اس شعبے میں صلاحیت سازی کے لیے کامسٹیک کی تکنیکی مہارت طلب کی۔پاکستان میں بنگلہ دیش کے سفیر محمد اقبال حسین خان نے کوآرڈینیٹر جنرل اور کامسٹیک کے عہدیداروں کی پرخلوص میزبانی پر شکریہ ادا کیا اور کامسٹیک کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے باہمی فوائد کے حصول اور او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان روابط کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

– Advertisement –