– Advertisement –
کوئٹہ۔ 17 ستمبر (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے کو اپنے مالی وسائل میں خاطر خواہ اضافہ کرنا ہوگا تاکہ بلوچستان حقیقی معنوں میں مالی خودمختاری کی طرف بڑھ سکے اور ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز کیا جا سکے۔ وہ بدھ کو وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں بلوچستان ریونیو اتھارٹی ایڈوائزری کونسل کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتھارٹیز کے قیام کا بنیادی مقصد صوبائی وسائل میں اضافہ، محصولات کی بنیاد کو وسیع کرنا اور معیشت کو پائیدار و مضبوط خطوط پر استوار کرنا ہے۔
– Advertisement –
انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کو سہولت فراہم کرنے کے لیے صوبائی ٹیکسز بالخصوص سروسز پر سیلز ٹیکس، کنٹریکٹ کی خدمات، فرنچائز فیس، ٹیلی کمیونی کیشن، انشورنس، کنسٹرکشن، ایجوکیشن اور ہیلتھ سروسز کے نظام کو شفاف اور آسان بنایا جائے گا اس مقصد کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے محصولات کے پورے ڈھانچے کو مزید موثر، قابلِ اعتماد اور عوام دوست بنایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ٹیکس چوری کی روک تھام اور صوبائی محاصل میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی اختیار کی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان کی ترقی مالی خود انحصاری کے قیام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اجلاس میں2016 سے 2025 تک کے صوبائی محاصل کی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ ٹیکس آن سروسز کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا اور مختلف نئے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا، اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان ریونیو اتھارٹی کے افسران و اہلکاروں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے بھی خصوصی تربیتی پروگرامز متعارف کرانے پراتفاق کیا گیا ۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان ریونیو اتھارٹی کی کارکردگی اور اہداف کا تسلسل کے ساتھ باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے ایڈوائزری کونسل کے اجلاس مقررہ وقفوں سے منعقد کیے جائیں گے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، چیئرمین بلوچستان ریونیو اتھارٹی عبداللہ خان سمیت ایڈوائزری کونسل کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔
– Advertisement –