برلن میں غزہ پر اسرائیلی مظالم کے خلاف ہزاروں افراد کا مظاہرہ - World

برلن میں غزہ پر اسرائیلی مظالم کے خلاف ہزاروں افراد کا مظاہرہ – World

غزہ میں جاری اسرائیلی ریاست کی جنگ اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف دارالحکومت برلن میں ہزاروں شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

برلن میں ہفتے کے روز 20 ہزار سے زائد افراد نے اسرائیل کے خلاف فلسطین میں جاری نسل کشی پر بھرپور احتجاج کیا۔ ”غزہ میں نسل کشی بند کرو“ کے عنوان سے نکالی گئی ریلی میں مظاہرین نے اسرائیل کے فوجی حملوں کی شدید مذمت کی اور فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

معروف گلوکار اور سابق بینڈ ”پنک فلوئیڈ“ کے رکن راجر واٹرز نے ویڈیو پیغام میں کہا “ہم یہاں فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دنیا بھر کے باشعور افراد اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے ناقابلِ بیان جرائم کی مذمت کر رہے ہیں۔


AAJ News Whatsapp

جرمن سیاسی رہنما سارہ واگن‌کنشت نے کہا کہ اگرچہ وہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی مذمت کرتی ہیں، لیکن یہ کسی طور بھی ”غزہ میں دو ملین افراد — جن میں نصف بچے ہیں — کو اندھا دھند بمباری، قتل، بھوک اور جبری بے دخلی“ کا جواز فراہم نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا ”یہ جنگ دراصل نسل کشی ہے اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔“

واگن‌کنشت نے زور دیا کہ جرمنی کا ماضی (نازی دور) یہ سبق نہیں دیتا کہ وہ ایک ”انتہا پسند صیہونی حکومت“ کی غیر مشروط حمایت کرے، بلکہ اصل سبق یہ ہے کہ ظلم پر آواز بلند کی جائے۔ انہوں نے چانسلر فریڈرک مرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”اسرائیل کو ہتھیار بھیج کر جرمنی بین الاقوامی قانون کی پامالی کر رہا ہے اور اس جنگ کا ساتھی بن چکا ہے۔“

مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرائے اور اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

اسی دوران اسپین میں ایک بین الاقوامی سائیکل ریس میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت کے خلاف شدید مظاہرے ہوئے، جبکہ تل ابیب میں بھی ہزاروں افراد نے غزہ پر جنگ کے خاتمے کے لیے احتجاج کیا۔

دوسری جانب انسانی حقوق کا نمائندہ قافلہ ”صمود فلوٹیلا“ تیونس سے غزہ کی جانب روانہ ہو چکا ہے، جو محصور فلسطینیوں کے لیے امداد اور عالمی شعور اجاگر کرنے کا مشن لے کر نکلا ہے۔

واضح رہے کہ اب تک اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں میں 64,756 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں اسرائیل پر ”نسل کشی“ کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے، جب کہ عالمی فوجداری عدالت اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامن نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم کے وارنٹ جاری کر چکی ہے۔