ایف بی آئی نے چارلی کرک کے مشتبہ قاتل کی نئی ویڈیو جاری کردی - World

ایف بی آئی نے چارلی کرک کے مشتبہ قاتل کی نئی ویڈیو جاری کردی – World

ایف بی آئی نے چارلی کرک کے مشتبہ قاتل کی نئی ویڈیو جاری کردی - World

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (FBI) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کے مشتبہ قاتل کی ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں اسے واردات کے فوراً بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ واقعہ 10 ستمبر 2025 کو یوٹاہ ویلی یونیورسٹی کے کیمپس میں پیش آیا تھا، جہاں ایک گولی چارلی کرک کی گردن میں لگی تھی۔

ایف بی آئی کی طرف سے جارہ کردہ ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ واردات کے بعد مشتبہ شخص دوپہر 12 بجے کالج کی چھت پر چڑا جہاں سے اس نے گولی مار کر چارلی کرک کو قتل کیا تھا۔ اس کے بعد وہ دوڑتا ہوا چھت کے کنارے آیا اور نیچے کودا اور پھر ایک قریبی جنگل کی طرف فرار ہوگیا۔

ایف بی آئی کے مطابق ملزم جائے واردات کے قریب واقع جنگل میں اپنا ہتھیار اور گولیاں چھوڑ گیا تھا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتبہ شخص لمبی آستین والی کالی قمیض، ٹوپی اور بیگ پہنے ہوئے ہے۔ ایک موقع پر وہ لنگڑاتا ہوا بھی نظر آتا ہے۔

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ کالج کی چھت سے حاصل کیے گئے شواہد میں جوتے کے نشانات، بازو کی چھاپ اور ہتھیلی کا نشان شامل ہیں۔ ادارہ عوام سے اپیل کر رہا ہے کہ اگر کسی کے پاس اس کیس سے متعلق کوئی معلومات ہیں تو وہ 1-800-FBI پر کال کرے یا fbi.gov/utahvalleyshooting پر رابطہ کریں۔

ادھر یوٹاہ کے گورنر نے جمعہ کو ایک بریفنگ کے دوران خبردار کیا کہ اس واقعے کے بعد آن لائن غلط معلومات کی بھرمار ہو چکی ہے، اور عوام سے اپیل کی کہ ایسی معلومات کو پھیلانے سے گریز کریں۔

گورنر کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ چارلی نے خود ایک بار کہا تھا کہ جب حالات خراب ہوں تو ہمیں اپنے فون رکھ دینے چاہئیں اور اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنا چاہیے۔ ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ ہم تشدد کی طرف جائیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ سوشل میڈیا پر روسی اور چینی بوٹس جھوٹی معلومات پھیلانے میں سرگرم ہیں۔

چارلی کرک کی ہلاکت نے امریکا بھر میں سیاسی اور سماجی سطح پر شدید ردعمل پیدا کیا ہے، جبکہ تفتیشی ادارے مشتبہ شخص کی شناخت اور گرفتاری کے لیے سرگرم ہیں۔

واضح رہے کہ چارلی کرک کو ایک سنائپر کے ایک گولے نے نشانہ بنایا تھا جب وہ یونیورسٹی کے ہال میں 3 ہزار سے زائد طلبا کے سامنے سوال و جواب کی نشست کے دوران گن وائلنس پر گفتگو کر رہے تھے۔

تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ گولی ایک عمارت کی چھت سے چلائی گئی تھی اور مشتبہ شخص کی شکل سیکیورٹی کیمروں میں دکھائی دی گئی ہے جو سیاہ لباس میں ملبوس تھا۔ حکام نے دو افراد کو حراست میں بھی لیا تھا، مگر بعد میں ان کو رہا کر دیا گیا۔

ایف بی آئی نے اس کیس سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے کے لیے 1 لاکھ ڈالر کی انعامی رقم کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔