ایشیا کپ: بھارت کو فیورٹ قرار دینے کے سوال پر بھارتی کپتان کا حیران کن جواب - Sports

ایشیا کپ: بھارت کو فیورٹ قرار دینے کے سوال پر بھارتی کپتان کا حیران کن جواب – Sports

ایشیا کپ: بھارت کو فیورٹ قرار دینے کے سوال پر بھارتی کپتان کا حیران کن جواب - Sports

ایشیا کپ 2025 کا آج سے متحدہ عرب امارات میں آغاز ہورہا ہے، جہاں افتتاحی میچ ہانگ کانگ اور افغانستان کے درمیان میچ کھیلا جائے گا۔ ایونٹ کی ٹرافی کی رونمائی منگل کے روز دبئی میں کی گئی، تقریب میں تمام ٹیموں کے کپتانوں نے شرکت کی جبکہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق ایشیا کپ 2025 کے آغاز سے قبل روایتی پریس کانفرنس میں بھارت کے کپتان سوریہ کمار یادو اور پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا سمیت تمام آٹھ ٹیموں کے قائدین شریک ہوئے۔ ایونٹ سے قبل بھارت کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ اس نے گزشتہ سال ٹی 20 ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے بھارتی کپتان سوریہ کمار یادیو سے پوچھا کہ بھارت کو “فیورٹ ” کہا جارہا ہے تو ان کا جواب سب کو حیران کرگیا۔

بھارتی کپتان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ”کس نے بولا؟ میں نے تو نہیں سنا، اگر آپ کی تیاریاں اچھی ہوں تو آپ پر اعتماد ہو کر کھیلتے ہیں، ہم یہاں چند دن پہلے پہنچے تھے اور بطور ٹیم اچھا وقت گزارا ہے، اب ہم ٹورنامنٹ کے لیے پرجوش ہیں۔“

پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے بھی واضح کیا کہ ٹی 20 کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کو فیورٹ قرار دینا درست نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ”ٹی 20 کرکٹ میں کوئی ٹیم فیورٹ نہیں ہوتی، یہ تیز رفتار کھیل ہے، صرف ایک دو اوورز میں میچ کا نتیجہ بدل سکتا ہے، ہر دن اچھی کرکٹ کھیلنا ہی اصل اہمیت رکھتا ہے۔“

پاکستان حال ہی میں افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ سہ ملکی سیریز کھیل کر آیا ہے جس میں وہ فاتح رہا۔ سیریز سے قبل سلمان نے کہا تھا کہ اگر پاکستان ایشیا کپ نہ جیتے تو سہ ملکی ٹورنامنٹ جیتنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

پریس کانفرنس میں جب ان سے اسی بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے محتاط جواب دیا کہ ”افغانستان اور یو اے ای کے خلاف سہ ملکی سیریز دراصل ایشیا کپ کی تیاری تھی، وہ ٹورنامنٹ جیتنا ضروری تھا لیکن اصل ہدف ایشیا کپ ہے، جو ہمیں ہر صورت جیتنا ہے۔“

واضح رہے کہ ایشیا کپ 2025 کا ٹورنامنٹ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے تحت کھیلا جارہا ہے، اس سے قبل 2016 اور 2022 میں بھی یہ ٹورنامنٹ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے تحت کھیلا گیا تھا۔