بھارت کی عالمی شہرت یافتہ اداکارہ ایشوریا رائے بچن کو اپنی آواز اور تصاویر کے آرٹیفیشل ٹیکنالوجی کی مدد سے نامناسب مواد میں استعمال کے خلاف عدالت میں دائر مقدمے میں بڑا ریلیف مل گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ ایشوریا رائے نے دہلی ہائی کورٹ میں یہ مقدمہ دائر کیا تھا جس پر اب عدالت نے فیصلہ سُنا دیا ہے۔
عدالت نے اداروں کو ایشوریا کی آواز یا ان کے چہرے کے بغیر اجازت استعمال سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے مصنوعی ذہانت کی مدد سے بھی اس کے استعمال سے روک دیا اور ایسے لوگوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جو اداکارہ کی حق رازداری کیخلاف کام کر رہے ہیں۔
دہلی ہائیکورٹ نے حکم نامے میں کہا کہ اداکارہ یا کسی بھی شخص کی ذاتی خصوصیات جیسے آواز یا چہرے کا بغیر اجازت اور نامناسب انداز میں استعمال نہ صرف اس کے حق رازداری کی خلاف ورزی ہے بلکہ باعزت زندگی گزارنے کے حق کو بھی مجروح کرتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امیتابھ بچن اور ایشوریا رائے بچن کے شوہر ابھیشیک بچن بھی عدالت میں درخواست دائر کر چکے ہیں جن میں ان ویب سائٹس کے خلاف کارروائی کی اپیل کی گئی تھی جو بغیر اجازت ان کی آواز یا تصویروں کا تشہیر کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔