امریکا ، برطانیہ اور کینیڈا کے ارکان پارلیمنٹ کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ

امریکا ، برطانیہ اور کینیڈا کے ارکان پارلیمنٹ کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ

– Advertisement –

دوحہ۔10ستمبر (اے پی پی):امریکا، برطانیہ اور کینڈا کے ارکان پارلیمنٹ سمیت دنیا بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر قطری دارالحکومت دوحہ پر اسرائیلی فضائی حملے پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ کے رکن اور سابق اپوزیشن لیڈر جرمنی کوربن نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ خود مختار ریاست قطر پر اسرائیلی حملہ تنازعہ کو پھیلانے کا انتہائی غیر ذمہ دارانہ اقدام اور جنگ بندی کے کسی بھی موقع کو ضائع کرنے کا سوچا سمجھا اقدام ہے، اس سے واضح ہو گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کا قتل عام اور نسل کشی کو روکنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔

انہوں نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ امریکی سینیٹر بارنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کو انتہاپسند حکومت قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت مکمل طور پر آئوٹ آف کنٹرول ہو چکی ہے۔ امریکی ایوان نمائندگا ن کی رکن رشیدہ طلیب نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے امریکا کے اتحادی ملک قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جنگ بندی کے لئے مذاکرات کرنے والوں کو دوبارہ قتل کرنے کی کوشش کی ہے اور اسے اس پر جوابدہی کا کوئی خوف نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ اسرائیل کو جنگ بندی میں کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی اسے فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرنے میں کوئی دلچسپی ہے۔ ہمیں اس پاگل پن کے مظاہرے کے لئے ہتھیاروں اور فنڈز کی فراہمی بند کرنی چاہیے۔

– Advertisement –

کینیڈا کی پارلیمنٹ کے رکن ہیتھر مک فرسن نے کہا کہ قطری دارالحکومت پر اسرائیلی حملہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔اس سے واضح ہو گیا کہ اسرائیلی وزیراعظم کو جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی، امن کے قیام اور فلسطینیوں کی زندگیوں سے کوئی دلچسپی نہیں۔ انہوں نے کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کو مخاطب کرتےہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوری اقدام کریں اور اسرائیل پر واضح کریں کہ اب ان پر پابندیاں لگائی جائیں گی، ان سے جوابدہی کی جائے گی اور کینیڈا اس کے جرائم میں شامل نہیں ہو گا۔

فلسطینی مصنف اور پالیسی اینالسٹ ڈاکٹر یارا ہواری نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں اسرائیلی جارحیت کے لئے مغربی سرمایہ داری نظام کو مورد الزام ٹھہرایا ہے ، معروف صحافی مہدی حسن نے اسرائیل کو بدمعاش ریاست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ سال کے دوران غزہ، مغربی کنارے، لبنان ، یمن ، شام ، ایران ، عراق، تیونس اور قطر پر حملے کئے۔انہوں نے اس موقع پر قطر کی سلامتی کے لئے امریکی ضمانتوں کے موثر ہو نے پر بھی سوال اٹھایا۔

ایک اور صحافی محمد الکرد نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں سوال کیا کہ کیا کوئی اور ملک اس طرح کی جارحیت کا ارتکاب کرنے کے باوجود جوابدہی سے بچ سکتا ہے۔نیدر لینڈز کے فٹبال سٹار انوار الغازی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ تصور کریں کہ اگرا سرائیلی قطر جیسے خودمختار ملک کے دارالحکومت پر حملہ کر سکتے ہیں تو وہ گزشتہ کئی عشروں سے نہتے فلسطینیوں جن میں عام شہری اور خاص طور سے بچے بھی شامل ہیں کے خلاف کس قسم کے جرائم کا ارتکاب کرتے رہے ہوں گے۔عالمی برادری کو اب جاگنا چاہیے۔

 

– Advertisement –