– Advertisement –
اقوام متحدہ۔10ستمبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی نئی صدر اینا لینا بیرباک نے رکن ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگ اور غربت سے لے کر عالمی بحرانوں تک سے نمٹنے کے لیے اتحاد کا مظاہرہ کریں،یہ کوئی عام سیشن نہیں ،اراکین 1945 کے اصل چارٹر پر حلف اٹھا کر قیادت کرنے کا عہد کریں۔یہ بات انہوں نے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے آغاز پر اپنے صدارتی خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ کثیر الجہتی نظام بحرانوں اور بڑھتے اختلافات سے دوچار ہے۔
جرمنی کی سابق وزیر خارجہ بیرباک جنرل اسمبلی کی صدارت کرنے والی تاریخ کی پانچویں خاتون بن گئی ہیں جس کے اب 193 ارکان ہیں۔ بیرباک نے کہا کہ وہ صرف ایک چیز سے رہنمائی حاصل کریں گی وہ ہے اقوام متحدہ کا چارٹر جو ان کا نارتھ سٹار ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ اس یقین کے ساتھ کام کریں گی کہ ہم واقعی ایک ساتھ بہتر ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو سنگین مشکلات کا سامنا ہے،غزہ میں بھوک سے بچوں کی ہلاکتیں ہوں یا افغان لڑکیوں کو سکول جانے سے روکا جانا ہو،یوکرین میں میزائلوں کے خوف سے چھپے خاندان ہوں یا بحرالکاہل کے جزائر کا سمندر میں دھنسنا ہو ،ان مسائل کے حل کے لیے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔
– Advertisement –
اینا لینا بیرباک نے ان لاکھوں افراد کا حوالہ دیتے ہوئے جو اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ ( یونیسیف)، ورلڈ فوڈ پروگرام ( ڈبلیو ایف پی)اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او) جیسی ایجنسیوں پر انحصار کرتے ہیں کی انسانی بنیادوں پر امداد کے لیے عالمی ادارے کو اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اصلاحات کو آگے بڑھا کر گزشتہ سال اپنائے گئے مستقبل کے معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے عالمی ادارے کو 21 صدی کے لیے موزوں بنائیں۔ان کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی کو اپنے مینڈیٹ پر توجہ دیتے ہوئے ہرآواز سننی اور اپنے وعدے پورے کرنے چاہئیں،آنے والے سال کے لیے جو ترجیحات طے کی ہیں ان میں UN80 کے اصلاحاتی ایجنڈے کو نافذ کرنا، سیکریٹری جنرل کے انتخاب کے عمل کی رہنمائی کرنا اور امن، پائیدار ترقی اور انسانی حقوق کو آگے بڑھانا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گو تریش نے بیئرباک کو ان کے انتخاب پر مبارکباد دیتے ہوئے ان کے وژن اور تجربے کی تعریف کی اور حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اسی عزم کو طلب کریں جس نے اقوام متحدہ کے قیام کے لیے 80 سال قبل اقوام کو اکٹھا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ دنیا کو ایک پلیٹ فارم اور متفقہ چارٹر فراہم کرتا ہے لیکن اس اسمبلی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا ، آپ سب ایک بن کر کام کر رہے ہیں۔ انتونیو گوتریش نے ترقی پذیر ممالک کی حمایت کرتے ہوئے تقسیم کو ٹھیک کرنے، بین الاقوامی قانون پر دوبارہ عمل ، پائیدار ترقی کے اہداف پر کارروائی تیز کرنے اور قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کثیرالجہتی کے لئے “بازو میں شاٹ” کے طور پر پچھلے سال کے مستقبل کے معاہدے کی طرف اشارہ کیا اور رکن ممالک سے ایک دوسرے پر اعتماد دوبارہ پیدا کرنے پر زور دیا۔ قبل ازیں، سبکدوش ہونے والے اسمبلی کے صدر فلیمون یانگ نے 79ویں اجلاس کا اختتام کیا جس میں انسانی حقوق، چھوٹے ہتھیاروں پر قابو پانے، پائیدار ترقی اور چائلڈ لیبر بارے اقدامات پر روشنی ڈالی ۔انہوں نے کثیر لسانی پر مکالمے اور ثالثی میں خواتین کے کردار پر زور دیا۔
– Advertisement –