اسپین کی وزیر کا اسرائیل پر کھیلوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ

اسپین کی وزیر کا اسرائیل پر کھیلوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ


BARCELONA:

اسپین کی وزیرکھیل پیلر الیگریا نے روس پر 2022 کے بعد عائد کی گئی پابندیوں کی طرح اسرائیل پر بھی کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت پر پابندی عائد کرنے مطالبہ کردیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسپین کی وزیر کھیل پیلار الیگریا نے کہا کہ اسرائیلی ٹیموں پر کھیلوں میں شرکت پر پابندی ہونی چاہیے، بالکل اسی طرح جیسے روس پر 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد پابندی عائد کی گئی تھی۔

ہسپانوی وزیر نے بین الاقوامی طاقتوں کے دہرے معیار کو اجاگر کرتے ہوئے روس پر پابندیوں کا حوالہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح کرنا اور سمجھنا بہت مشکل ہے کہ یہ دہرا معیار ہے، وہاں وحشیانہ پن ہے، نسل کشی ہو رہی ہے اور ہم دن بدن انتہائی بدترین صورت حال سے گزر رہے ہیں۔

وزیرکھیل نے کہا کہ میں اس بات پر اتفاق کرتا ہوں کہ بین الاقوامی فیڈریشنز اور کمیٹیوں کو 2022 کی طرح پابندیاں عائد کرنی چاہیے۔

خاتون وزیر نے کہا کہ روس کی کوئی ٹیم اور نہ ہی کوئی کلب بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کرسکتا ہے اور کوئی انفرادی طور پر شریک ہوتا ہے تو اس سے بھی غیرجانب دار پرچم تلے اور بغیر قومی ترانے کے آنا پڑتا ہے۔

اسپین میں ہونے والے مقابلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ وائیلٹا کے منتظمین اسرائیلی مرکزی ٹیک کمپنی کو مقابلے میں حصہ لینے سے روکنا چاہیے لیکن یہ تسلیم کیا کہ اس طرح کے فیصلے صرف سائیکلنگ کی عالمی تنظیم یو سی آئی کرسکتی ہے۔

اسپین میں ہونے والے سائیکلنگ مقابلے کے دوران اسرائیل کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے تاہم وزیر کھیل نے توقع ظاہر کیا کہ یہ ریس شیڈول کے مطابق مکمل ہوگی۔

خیال رہے کہ اسپین کی حکومت نے اسرائیل کے غزہ کارروائیوں کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دے دیا ہے۔