اسپین کی وزیرِ کھیل پیلار الیگریا نے اسرائیل پر کھیلوں کے مقابلے میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہسپانوی وزیر کھیل نے کہا ہے کہ اسرائیلی ٹیموں پر بھی بین الاقوامی کھیلوں میں اُسی طرح پابندی عائد کی جائے جیسے 2022 میں روسی ٹیموں پر کی گئی تھی تاکہ دوہرے معیار کا خاتمہ ہوسکے۔
الیگریا نے مزید کہا کہ غزہ میں بچوں اور نومولود بچوں کی بھوک سے اموات، اسپتالوں کی تباہی اور 60 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد کھیلوں کی دنیا کو بھی ایک واضح مؤقف اپنانا چاہیے۔‘
الیگریا نے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ یہ سمجھنا مشکل ہے کہ ایک طرف روسی ٹیموں پر مکمل پابندی لگا دی گئی تھی اور دوسری طرف اسرائیلی ٹیموں کو شرکت کی اجازت دی جا رہی ہے، حالانکہ یہاں بھی بڑے پیمانے پر قتلِ عام اور نسل کشی ہو رہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ جیسے روسی کھلاڑی صرف غیر جانبدار پرچم کے تحت اور بغیر قومی ترانے کے کھیلوں میں شریک ہوئے، ویسا ہی اصول اسرائیل پر بھی لاگو ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ اسپین کے سائیکلنگ ایونٹ ویولٹا ا اسپانیا میں اسرائیل-پریمیئر ٹیک ٹیم کی شمولیت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج بھی ہوا ہے۔
جس پر ہسپانوی وزیر کھیل نے کہا کہ کھیل دنیا سے الگ نہیں ہو سکتا۔ جو احتجاج ہم دیکھ رہے ہیں، وہ عوامی جذبات کی عکاسی ہے۔یاد رہے کہ جب روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا تو نسل کشی اور قتل عام کے الزامات کے تحت روس پر بھی کھیلوں کی پابندی عائد کی گئی تھی۔