اقوام متحدہ کے ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 710 دنوں میں 680,000 فلسطینی مارے گئے ہیں ۔ ان افراد میں380,000 پانچ سال سے کم عمر کے بچے 252 صحافیوں 346 اقوام متحدہ کے عملے کے افراد شامل ہیں ،اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں فرانسسکا البانیزی، آئرین خان، میری لاولر اورجارج کاتروگالوس کی مشترکہ رپورٹ میں مزید کیا ہے کہ صورت حال خوفناک نسل کشی ہے ۔اقوام متحدہ کے خصوصی نمائند ہ فرانسسکا البانیز نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی صرف اسرائیل بلکہ ایک عالمی جرم بن چکا ہے ۔ کچھ طاقتیں اسرائیلی جرائم پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے ، فنڈز، ہتھیاروں کی فراہمی اور سیاسی سرپرستی سے شریک جرم ہیں بھارت جیسے ممالک، جو 1948 کے نسل کشی کنونشن کے دستخط کنندہ ہیں، اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کی تجارت اور سفارتی معمولی تعلقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔”یہ صرف اخلاقی طور پر ہی غلط نہیں ہے یہ غیر قانونی ہے،۔پچھلے ہفتے، نریندر مودی کی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ ایک نیا دوطرفہ آزاد تجارت کا معاہدہ کیا حالنکہ بھارت مکمل طور پر اس بات سے آگاہ کہ اسرائیل تاریخی پیمانے پر نسل کشی کر رہا ہے۔”جیسا کہ میں نے انسانی حقوق کی کونسل کو اپنی آخری رپورٹ میں بتایا تھا۔
