پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے منگل کے روز قطر پر فضائی حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان قطر کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت کرتا ہے۔
وزیر خارجہ و سینیٹر اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ’بلا اشتعال اور غیر قانونی اسرائیلی جارحیت کے پیشِ نظر پاکستان نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست دی ہے تاکہ اس سنگین معاملے پر غور کیا جا سکے۔
اس حوالے سے اراکینِ پارلیمنٹ بی اے پی کے دنیش کمار، ایم کیو ایم (پاکستان) کے سید حفیظ الدین اور پی ٹی آئی کے نسیم شاہ نے بھی سخت ردعمل دیا۔
پارلیمنٹیرینز کا کہنا ہے کہ اسرائیل نہ صرف فلسطین بلکہ پورے خطے کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ قطر میں مذاکراتی ٹیم کو نشانہ بنانے پر اراکین اسمبلی نے کہا کہ مسلم امہ کو متحد ہوکر اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے، ورنہ مستقبل میں خطرات مزید بڑھ سکتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق منگل کے روز اسرائیل نے قطر میں حماس کے سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی کوشش میں فضائی کارروائی کی، جس سے مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھ گئی۔
اس حملے کی عالمی سطح پر مذمت کی جارہی ہے اور اسے ایک ایسا قدم قرار دیا گیا ہے جو حالات کو مزید بگاڑ سکتا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کو ہدایت دی تھی کہ قطر کو حملے کے بارے میں خبردار کریں، تاہم یہ اطلاع بہت دیر سے پہنچی، جس پر قطر نے وائٹ ہاؤس کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کسی قسم کا پیشگی انتباہ نہیں ملا اور امریکی اہلکار کا فون اس وقت آیا جب دوحہ میں دھماکے ہورہے تھے۔
اسرائیلی حملے کے بعد ٹرمپ نے نیتن یاہو اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے بھی گفتگو کی اور قطری قیادت کو یقین دلایا کہ ایسی کارروائی دوبارہ ان کی سرزمین پر نہیں ہوگی۔
بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر نے کہا کہ وہ اس کارروائی سے خوش نہیں ہیں۔ ہم یرغمالیوں کی واپسی چاہتے ہیں لیکن جو کچھ ہوا اس پر ہم مطمئن نہیں ہیں۔
قبل ازیں، قطر کے وزیراعظم نے دوحہ میں اسرائیلی حملے کو ریاستی دہشت گردی قرار دیا اور واضح کیا کہ وہ اسرائیلی حملے کے جواب کا حق محفوظ رکھتے ہیں، قطر اس واقعے کو ہرگز نظر انداز نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر بڑا حملہ کرتے ہوئے حماس قیادت کو نشانہ بنایا تھا، جس میں خلیل الحیہ کے بیٹے سمیت 5 حماس رہنما شہید ہوگئے تھے۔
منگل کے روز اسرائیل کی جانب سے قطر پر ہونے والا یہ دوسرا فضائی حملہ ہے۔ اس سے قبل ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے دوران ایران نے قطر میں موجود امریکی اڈوں پر میزائل حملہ کیا تھا، جس پر دوحہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
قطر نے ایران کی جانب سے العدید ایئر بیس پر کیے گئے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ ہم اس اقدام کو ریاستِ قطر کی خودمختاری، اس کی فضائی حدود، بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی تصور کرتے ہیں۔