قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے اجلاس پر اسرائیل کے فضائی حملے میں شہید ہونے والے افراد کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نمازِ جنازہ دوحہ کی مرکزی جامع مسجد مں ادا کی گئی جس میں امیرِ قطر سمیت اعلیٰ حکومتی شخصیات، متاثرہ خاندانوں کے افراد اور بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔
شرکاء نے شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور نم آنکھوں کے ساتھ شہدا کو سپرد خاک کیا۔ رقت آمیز مناظر دیکھے گئے۔ ہر دل دکھی اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔
نماز جنازہ کے بعد شہریوں نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور غزہ کے مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
قطری حکام نے بتایا کہ حملے میں شہید ہونے والوں کی شناخت مکمل کرلی گئی اور ان کی تدفین مختلف مقامی قبرستانوں میں سرکاری اعزاز کے ساتھ کی جارہی ہے۔
قطری حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کو مالی امداد اور ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
شہید ہونے والوں میں حماس کے اعلیٰ ترین رہنما الخلیل الحیا کے بیٹے ھمام، الخلیل الحیا کے دفتر کے انچارج جہاد لبد اور 3 باڈی گارڈز عبد اللہ عبدالواحد، مومن حسنون، اور احمد المملوک شامل ہیں۔
شہید ہونے والوں میں قطری سیکیورٹی ادارے کے ایک اہلکارسعد محمد الحمیدی بھی شامل ہیں جنھیں قطری پرچم میں دفن کیا گیا جب کہ بقیہ کو فلسطینی پرچم کے ساتھ سپردخاک کیا گیا۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے دوحہ میں ایک عمارت کو اُس قت نشانہ بنایا تھا جب وہاں حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ جنگ بندی پر امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھے۔