– Advertisement –
اسلام آباد۔17ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ تنازعات کے متبادل حل (اے ڈی آر) کا نظام انصاف پاکستان میں زیر التواء مقدمات کے بحران کا سب سے مؤثر حل ہے۔ انہوں یہ بات بدھ کو اے ڈی آر بارے تربیت کے دوسرے روز شرکاء سے خطاب میں کی ۔انہوں نے حکومت کے تنازعات کے حل بارے متبادل نظامِ انصاف (اے ڈی آر) کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے علامہ محمد اقبالؒ کا یہ شعر پڑھا:جہانِ تازہ کی افکارِ تازہ سے ہے نمود کہ سنگ و خشت سے ہوتے نہیں جہاں پیدا” یعنی نئی دنیا تازہ خیالات اور نظریات سے ابھرتی ہے اور نئی دنیائیں محض اینٹوں یا پتھروں سے نہیں بنتیں۔
وفاقی وزیر انصاف نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اے ڈی آر اسی جدت کی عکاسی کرتا ہے، جو بروقت، مؤثر اور خوشگوار طریقہ کار فراہم کرتا ہے تاکہ تنازعات کو حل کیا جا سکے، عدالتوں پر بوجھ کم ہو اور عوام کا عدالتی نظام پر اعتماد مزید مضبوط ہو۔انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ تربیت میں متنوع شرکاء شامل ہیں، جن میں اراکین پارلیمنٹ، ہائی کورٹ کے ججز، وفاقی سیکریٹریز، مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے سول و فوجی افسران، قانونی ماہرین اور کاروباری رہنما شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ تنوع تمام فریقین کی جانب سے مصالحت اور تنازعات کے متبادل حل کے دیگر اے ڈی آر طریقہ کار اپنانے کی واضح خواہش کااظہار ہیں۔
– Advertisement –
وزیر نے پروگرام کی قیادت اور عزم کو سراہتے ہوئے پراجیکٹ ڈائریکٹر ایمیک عائشہ رسول، رجسٹرار ایمیک احسان اللہ خان اور ایمیک کی ٹیم کو تربیت کے شاندار انتظام پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی ماہرین رحیم شمجی، محترمہ سارہ تارڑ اور ڈاکٹر خالد چوہدری کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے شرکاء کو عالمی معیار کی تربیت فراہم کی۔انہوں نے زور دیا کہ ایمیک ملک بھر میں منعقدہ اس اور دیگر تربیتی پروگراموں کے ذریعے مصالحت کے لیے ایک جامع نظام تشکیل دے رہا ہے۔
انہوں نے پارلیمنٹرینز، ججز اور عدالتی نظام کے تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ مصالحت اور تنازعات کے متبادل حل بارے دیگر طریقہ کار کو فروغ دینے میں بھرپور کردار ادا کریں تاکہ مقدمات کے بڑے پیمانے پر بوجھ کو مؤثر انداز میں کم کیا جا سکے۔
– Advertisement –