جولائی کا مہینہ ایک ریکارڈ گرم ترین مہینہ تھا : عالمی محکمہ موسمیات

جولائی کا مہینہ ایک ریکارڈ گرم ترین مہینہ تھا : عالمی محکمہ موسمیات

ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن یعنی عالمی ادارہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق جولائی کا مہینہ عالمی سطح پر ریکارڈ گرم ترین تین مہینوں میں سے ایک تھا۔ ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ ماہ یورپ کے بڑے حصوں میں آنے والی گرمی کی لہر اگست میں بھی جاری رہے گی۔

موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ جولائی کا مہینہ یورپ کے بیشتر حصوں میں اوسط سے زیادہ خشک تھا، جس نے مقامی معیشتوں اور زراعت کو بری طرح متاثر کیا اور اس کے ساتھ ساتھ جنگلات کی آگ کے خطرے میں اضافہ کیا۔

ڈبلیو ایم او کی ترجمان کلیئر نولس کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے محکمہ موسمیات نے رواں پورےہفتے گرمی میں اضافے کی ایک اور ایڈوائزری وارننگ جاری کی ہے۔ تاہم وہ کہتی ہیں کہ یہ درجہ حرارت جولائی میں ریکارڈ سیٹ کرنےوالے 40 ڈگری سیلسیس کے درجہ حرارت سے زیادہ تک پہنچنے کی توقع نہیں ہے۔لیکن یہ اوسط سے خاصا اوپر ہے۔ اس ہفتے فرانس میں بھی درجہ حرارت اوسط سے کافی زیادہ ہے، سوئٹزرلینڈ کے بہت سے حصوں میں اوسط سے زیادہ ہے۔اسپین میں جولائی اب تک کا گرم ترین مہینہ تھا۔ نہ صرف گرم ترین بلکہ ریکارڈ پر اب تک کا گرم ترین مہینہ ۔

نولس کا کہنا ہے کہ یورپ اور دنیا کے دیگر حصوں کو گرمی کی اس قسم کی لہروں کا عادی ہونا پڑے گا اور ان سے مطابقت اختیار کرنا ہوگی جنہیں ڈبلیو ایم او کے سیکریٹری جنرل پیٹری ٹالاس “نئے معمول” کہتے ہیں ۔

فرانس میں ایک فائر فائٹر جنگل کی ایک آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہا ہے: فوٹو اے ایف پی
فرانس میں ایک فائر فائٹر جنگل کی ایک آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہا ہے: فوٹو اے ایف پی

جب یورپ جولائی میں شدید گرمی کی لپیٹ میں تھا، ڈبلیو ایم او کی رپورٹ کے مطابق انٹارکٹک سمندری برف جولائی میں اپنی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ نولس نے کہا کہ جولائی میں یورپ میں بہت زیادہ گرمی پڑی اور انٹارکٹک کے بڑے حصوں میں بھی یہ ہی صورتحال رہی ۔

ڈبلیو ایم او کی رپورٹ کے مطابق یورپ کے کچھ حصوں میں طویل عرصے تک جاری رہنے والی خشک سالی بھی جاری رہے گی۔ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ یورپ کے بہت سے حصوں میں معمول سے کم بارش خشک سالی کے حالات کی وجہ بنے گی یا انہیں مزید خراب کرے گی اور جنگلات میں آگ لگنے کے مزید واقعات کا باعث بن سکتی ہے ۔