ضلع اپر چترال میں سرمائی کھیلوں کا دو روزہ ٹورنمنٹ احتتام پذیر۔

ضلع اپر چترال میں سرمائی کھیلوں کا دو روزہ ٹورنمنٹ احتتام پذیر۔

ضلع اپر چترال(گل حماد فاروقی)ضلع اپر چترال میں واقع قاقلشٹ کے وسیع و عریض برف پوش میدان میں  ونٹر سپورٹس یعنی  سرمائی کھیلوں  کا دو روزہ ٹورنمنٹ احتتام پذیر  ہوا۔ احتتامی تقریبات کے موقع پر کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام مہمان حصوصی تھے جنہوں نے  کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ تماشائیوں سے اظہار حیال کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ  چتراک ایک پر امین اور مہمان نواز لوگوں کا حطہ ہے  اور یہاں آنے والے  ہر سیاح خود کو اپنے گھر میں محسوس کرتا ہے۔ انہوں نے عوام کو خوشخبری سنائی کہ چترال کی تعمیر و ترقی پر اربوں  خرچ ہورہے ہیں اور آنے والے دنوں میں چترال کا قسمت بدل جائے گا۔ ضلع اپر چترال کے ڈپٹی کمشنر  منظور احمد آفریدی نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ اس دفعہ چونکہ برف پگھلنے کا حدشہ تھا اسلئے ہم نے یہ ونٹر سپورٹس ٹورنمنٹ بہت کم وقت میں شروع کروایا اور اگلے سال اسے پورے زور و شور سے منائیں گے جس سے اس دور آفتادہ ضلع میں سرمائی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ابھی مقامی کھلاڑیوں کو بھی سنو سکینگ اور سنو بورڈنگ میں تربیت دے رہے ہیں تاکہ اگلی بار یہاں کے اپنے لوگ ان کھیلوں میں حصہ لے سکے۔چونکہ اس بار ہمارے پاس مقامی کھلاڑی نہیں تھے اسلئے برفانی کھیلوں کیلئے مڈگلشٹ سے کھلاڑیوں کو بلانا پڑا۔ برف کے کھیلوں کو دیکھنے کیلئے لاہور سے آنے والی ایک بچی کا کہنا ہے کہ مجھے یہاں آکر بہت مزہ آیا اور پہلی بار برفانوں کھیلوں سے محظوظ ہوئی۔ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار  واقعے  سے نمٹنے  کیلئے  اور حادثے  کی صورت میں ابتدائی طبعی امداد  اور ریسکیو کرنے کیلئے  1122 کا عملہ  بھی ہر وقت تیار تھا۔  سرمائی کھیلوں  میں سنو  سکینگ کے ساتھ ساتھ  پیرا گلایڈنگ، جیپ ریلی  اور سنو بورڈنگ کے بھی مقابلے ہوئے۔موسم سرما  لوگوں کا خون گرمانے  اورا ن  کی بوریت حتم  کرنے کے ساتھ ساتھ  یہ کھیل سیاحت  کو بھی فروغ دینے  کا بھی ذریعہ ہے۔ سرمائی کھیلوں کے اس ٹورنمنٹ کے دوران  ثقافتی شو بھی جاری تھا جس میں سب سے دلچسپ پہلو وہ تھا جب ایک فن کار صدیوں پرانی تلوار اور بندوق لیکر اس کے ساتھ روایتی رقص پیش کیا۔ احتتامی تقریب میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ اس دوران پولیس کی بھاری نفری سیکورٹی کے پیش نظر ہر وقت تیار کھڑے تھے۔ ٹورنمنٹ کے احتتام پر تماشائی اس کی خوشگوار یادیں لیکر چلے گئے۔