دنیا کے مختلف حصوں میں گرہن لگنے کے بعد سپر بلڈمون کا نظارہ

دنیا کے مختلف حصوں میں گرہن لگنے کے بعد سپر بلڈمون کا نظارہ

امریکا سمیت مختلف ممالک میں اتوار کی شب (پاکستان میں پیر کی صبح)مکمل چاند گرہن ہوا جس کے دوران اس کی رنگت سرخ ہوگئی۔

چاند کی رنگت اس وقت سرخ ہوتی ہے جب زمین، سورج اور چاند کے درمیان میں آجاتی ہے اور اس موقع پر چاند زمین کے سائے کے تاریک ترین حصے سے گزر رہا ہوتا ہے ، جس سے سورج کی روشنی اس تک براہ راست نہیں پہنچتی۔

گرہن کے موقع پر چاند زمین سے قریب ترین تھا / رائٹرز فوٹو
گرہن کے موقع پر چاند زمین سے قریب ترین تھا / رائٹرز فوٹو

سورج کی روشنی جب زمینی فضا میں سے گزرتی ہے تو نیلی روشنی کی نسبت لال رنگ کی روشنی زیادہ مڑ جاتی ہےاور اس وجہ سے گرہن لگنے پر چاند سرخ رنگ کا نظر آتا ہے اور اسی وجہ سے اکثر اسے بلڈ مون بھی کہا جاتا ہے۔

جنوبی امریکا، شمالی امریکا کے مشرقی حصوں اور افریقہ اور یورپ کے مختلف خطوں میں لوگوں نے چاند گرہن کا نظارہ کیا ۔

اسے سپربلڈ مون کا نام دیا گیا / رائٹرز فوٹو
اسے سپربلڈ مون کا نام دیا گیا / رائٹرز فوٹو

یہ گرہن اس وقت ہوا جب چاند زمین کے سب سے قریب ترین تھا ، جس کے دوران وہ معمول سے بڑا نظر آتا ہے اور اسے سپرمون بھی کہا جاتا ہے۔

تو اس بار چاند گرہن کو سپر بلڈ مون کا نام بھی دیا گیا ۔

سرخی مائل چاند کے لیے بلڈ مون کی اصطلاح بھی استعمال ہوتی ہے / رائٹرز فوٹو
سرخی مائل چاند کے لیے بلڈ مون کی اصطلاح بھی استعمال ہوتی ہے / رائٹرز فوٹو

ویسے تو مکمل چاند گرہن کا دورانیہ زیادہ نہیں تھا مگر ناسا کے پلانیٹری جیولوجی ، جیو فزکس اور جیو کیمسٹری لیب کے سربراہ نوح پیٹرو نے کہا کہ پوری رات چاند کی رنگت سرخی مائل رہی ، جو کہ دلچسپ نظارہ تھا۔

اب اس طرح کے نظارے کے لیے نومبر 2022 تک انتظار کرنا ہوگا / اے پی فوٹو
اب اس طرح کے نظارے کے لیے نومبر 2022 تک انتظار کرنا ہوگا / اے پی فوٹو

انہوں نے بتایا کہ اگلی بار مکمل چاند گرہن نومبر 2022 میں ہوگا جس کے بعد اس نظارے کے لیے مارچ 2025 تک انتظار کرنا ہوگا۔

اس نظارے کو کیمرے کی آنکھ میں مختلف انداز سے محفوظ کیا گیا / اے پی فوٹو
اس نظارے کو کیمرے کی آنکھ میں مختلف انداز سے محفوظ کیا گیا / اے پی فوٹو

نومبر میں مکمل چاند گرہن ایشیا، آسٹریلیا اور شمالی امریکا کے مختلف حصوں میں دیکھا جاسکے گا ۔