یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ پر شیلنگ، اقوام متحدہ کا اہم مطالبہ

یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ پر شیلنگ، اقوام متحدہ کا اہم مطالبہ

یورپ کا سب سے بڑا یوکرینی جوہری پلانٹ Zaporizhzhia ایک بار پھر حملے کی زد میں ہے جب کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے فوری طور پر نیوکلیئر پلانٹ کے اطراف عسکری سرگرمیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ماسکو کے حامی ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ Zaporizhzhia جوہری پاور پلانٹ کے قریب یوکرین کے راکٹ گرے، جبکہ کیف کی ریاستی توانائی کمپنی نے روسی افواج کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب اس جوہری پلانٹ پر حملہ کیا گیا ہو، چند روز قبل بھی یہ پلانٹ حملے کی زد میں تھا۔
عالمی جوہری توانائی ایجنسی IAEA کے سربراہ نے Zaporizhzhia جوہری تنصیب پر گولہ باری کے بارے میں شدید خدشات کا اظہار کیا تھا۔

صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ زاپوریزہیا جوہری پاور پلانٹ پر گولہ باری کے بعد روسی “ایٹمی دہشت گردی” پر ایک بھرپور بین الاقوامی ردعمل دیا جائے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یوکرین میں زاپوریزہیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب فوجی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا میں روسی فیڈریشن اور یوکرین کی فوجی دستوں سے مطالبہ کر رہا ہوں کہ وہ پلانٹ کے قریبی علاقوں میں تمام فوجی سرگرمیاں فوری طور پر بند کر دیں اور اس کی تنصیبات یا اردگرد کو نشانہ نہ بنائیں۔