ق لیگ نے حکومت سے معاملات طے ہونے کی تردید کردی ہے ق لیگ کے رہنما طارق بشیر کا کہنا ہے کہ حکومت سے معاملات طے ہونے کا دعویٰ درست نہیں۔
تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی سرگرمیوں میں تیزی آگئی ہے اور دونوں ہی جانب سے اپنی کامیابی اور حریف کی ناکامی کے پیشگی دعوے کیے جارہے ہیں۔
جمعے کی شام وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری ودیگر کی چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے ملاقات کے بعد حکومتی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے حکومت اور ق لیگ کے مابین معاملات طے ہوگئے ہیں۔
تاہم ابھی حکومتی دعوے کی گونج کم بھی نہیں ہوئی تھی کہ ق لیگ نے اس حوالے سے بھرپور تردید کردی ہے۔
ق لیگ کے رہنما طارق بشیر نے کہا کہ ہے حکومت سے ق لیگ کے معاملات طے ہونے کا حکومتی دعویٰ درست نہیں ہے۔
طارق بشیر نے نے کہا کہ وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری سے ق لیگ کی قیادت کی ملاقات ضرور ہوئی ہے لیکن اس ملاقات میں صرف پیکا آرڈیننس پر ہی بات ہوئی ہے دیگر کوئی معاملہ زیربحث نہیں آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ق لیگ سے سیاسی معاملا پر وزیراعظم اور وفاقی کمیٹی ہی بات کرسکتی ہےطارق بشیر نے اس دعوے کے حوالے سے طنزیہ کہا کہ فواد چوہدری سے سیاست پر بات کرنی ہے تو سیاست ہی چھوڑ دینی چاہیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومتی ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت اور ق لیگ کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ فواد چوہدری اور فرخ حبیب نے چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے ملاقات کی تھی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی پر اتفاق کیا گیا تھا تاہم حکومتی وفد نے ق لیگ کو حکومت پنجاب کی تبدیلی کی فوری تاریخ نہیں دی تھی۔