پاکستان کی پہلی فیچر فلم 'جوائے لینڈ' کی 'کان'میں نمائش، فن کاروں کے ریڈ کارپٹ پر جلوے

پاکستان کی پہلی فیچر فلم ‘جوائے لینڈ’ کی ‘کان’میں نمائش، فن کاروں کے ریڈ کارپٹ پر جلوے

فلمی دنیا کے سب سے بڑے میلے ‘کان فلم فیسٹیول 2022’ میں اتوار کو پاکستانی فیچر فلم ‘جوائے لینڈ’ نمائش کے لیے پیش کی گئی۔ یہ پہلا موقع ہے جب کوئی پاکستانی فلم کان فلم فیسٹیول کے لیے منتخب کی گئی ہو۔

‘جوائے لینڈ’ کی اسکریننگ کے موقع پر سینئر اداکارہ ثانیہ سعید اور ثروت گیلانی سمیت فلم کے ہدایت کار صائم صادق، فلم ساز و اداکار سرمد کھوسٹ اور فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والی ٹرانس اداکارہ علینہ خان نے ریڈ کارپٹ پر جلوے بکھیرے۔

اس کے علاوہ فلم ‘جوائے لینڈ’ کی کاسٹ میں شامل رستی فاروق، علی جونیجو اور پروڈیوسر زاپرووا چرن اور لورن مین کے ساتھ ساتھ کاسٹنگ ڈائریکٹر ثنا جعفری نے بھی کان فلم فیسٹیول میں شرکت کی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل کوئی بھی پاکستانی فیچر فلم (طویل دورانیے کی فلم) کان فلم فیسٹیول کے لیے منتخب نہیں ہوئی۔البتہ ہدایت کار صائم صادق ہی کی مختصر فلم ‘ڈارلنگ’ سن 2019 میں کان میں پیش کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ اس فلم نے ‘وینس فلم فیسٹیول’ میں بہترین مختصر فلم کا ایوارڈ بھی اپنے نام کیا تھا۔

صائم صادق کی فلم ‘جوائے لینڈ’ کو کان فلم فیسٹیول 2022 میں ‘ان سرٹن ریگارڈ’ کیٹگری کے لیے منتخب کیا گیا۔ اس کیٹگری میں دنیا بھر سے 20 نئے ہدایت کاروں کی فلموں کو جگہ دی جاتی ہے۔

‘جوائے لینڈ’ کی کہانی ایک ایسے خاندان کے گرد گھومتی ہے جس کے سب سے چھوٹے بیٹے کو ایک ٹرانس جینڈر ڈانسر سے محبت ہو جاتی ہے۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ٹرانس جینڈر سے محبت کرنے پر لڑکے کے خاندان کو کن کن حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

فلم کے پروڈیوسرز میں فلم ساز سرمد کھوسٹ ہیں جن کی فلم ‘کملی’ آئندہ ماہ سنیما گھروں کی زینت بننے جارہی ہے۔

کان فلم فیسٹیول میں شرکت کرنے والے پاکستانی فن کار

فلم ‘جوائے لینڈ’ سے قبل کوئی بھی پاکستانی فیچر فلم کان فلم فیسٹیول کی زینت نہیں بنی لیکن ماضی میں فلمی دنیا کے سب سے بڑے میلے میں پاکستانی فن کار شرکت کر چکے ہیں۔

برطانیہ میں مقیم پاکستانی فلم ساز جمیل دہلوی کی فلم ‘دی بلڈ آف حسین’ سن 1980 میں کان فلم فیسٹیول میں پیش کی جاچکی ہے۔ لیکن پاکستان میں مارشل لا کی وجہ سے اس برٹش پروڈکشن پر نہ صرف پابندی لگی بلکہ اسے غیر ملکی فلم ہی تصور کیا گیا ۔

یاد رہے کہ ‘دی بلڈ آف حسین’ میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ادکار سلمان پیرزادہ نے ‘جوائے لینڈ’ میں بھی اداکاری کی ہے۔

پاکستانی نژاد امریکی فلم ساز ارم پروین بلال کی فلم ‘وکھڑی’ او ر پاکستانی ہدایت کارہ سیماب گل کی ‘ہیون آف ہوپ’ کے اسکرپٹ کو بالتریتب 2019 اور 2022 میں کان فلم فیسٹیول کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ تاہم یہ دونوں فلمیں ابھی تکمیل کے مراحل میں ہیں۔

کان فلم فیسٹیول میں سب سے پہلے سن 2008 میں پاکستانی اداکار عدنان صدیقی نے شرکت کی تھی۔ وہ اینجلینا جولی کی مشہور ہالی وڈ فلم ‘آ مائٹی ہارٹ’ کی کاسٹ کا حصہ ہونے کی وجہ سے فیسٹیول میں شریک ہوئے تھے۔

عدنان صدیقی کے بعد پاکستانی اداکارہ ارمینا رانا خان نے سن 2013 میں کان فلم فیسٹیول میں شرکت کی تھی۔ ان کی مختصر فلم ‘رائتھ’ فیسٹیول میں اسکریننگ کے لیے پیش کی گئی تھی۔ یہ فلم بھی برطانوی پروڈکشن تھی تاہم اس کی وجہ سے ارمینا رانا خان کو کان میں شرکت کا موقع ملا تھا۔

سن 2019 میں اداکارہ ماہرہ خان بھی کان فلم فیسٹیول میں شرکت کی تھی۔ انہیں کاسمیٹک برانڈ کی سفیر ہونے کی وجہ سے کان فلم فیسٹیول میں مدعو کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ پاکستانی فلم ساز ارم پروین بلال اور پروڈیوسر عابد عزیز مرچنٹ بھی کان فلم فیسٹیول میں اپنی شارٹ فلموں کی وجہ سے شرکت کرچکے ہیں۔

فلم ساز عابد عزیز مرچنٹ اور ہدایت کارہ سیماب گل جن کی فلم ‘ملاقات’ گزشتہ برس کئی عالمی فلم فیسٹیول میں پیش ہوئی۔ دونوں اس وقت کان میں ہی میں موجود ہیں جہاں وہ اپنی فلم ‘پناہ خانہ’ (ہیون آف ہوپ)پر رہنمائی لیں گے۔