بھارتی جج کا حریت رہنما یاسین ملک کا سامنا کرنے سے گریز

بھارتی جج کا حریت رہنما یاسین ملک کا سامنا کرنے سے گریز

بھارتی جج حریت رہنما یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے سے قبل ان کا سامنا کرنے سے گریزاں رہے۔

بھارتی جج نے حریت رہنما یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے سے قبل یاسین ملک کا سامنا کرنے سے گریزاں رہے اور اس قدر کنفیوژ ہوئے کہ فیصلہ سنانے سے قبل انہوں نے یاسین ملک کو لاک اپ کرنے کا حکم دیا۔

اس موقع پر یاسین ملک نے کہا کہ میں بھیک نہیں مانگوں گا جو سزا دینی ہے دے دیں، اگر میں دہشتگرد تھا تو بھارت کے 7 وزیراعظم مجھ سے ملنے کشمیر کیوں آتے تھے۔

یاسین ملک نے عدالت سے کہا کہ میرے کچھ سوالوں کے جوابات دیے جائیں تاہم بھارتی عدالت نے حریت رہنما کے سوالوں کو نظر انداز کرتے ہوئے جھوٹے مقدمے میں عمر

واضح رہے کہ بھارتی عدالت نے حریت رہنما یاسین ملک کی سزا سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے اور یاسین ملک کو دہشتگردوں کی فنڈنگ کے جھوٹے الزام میں عمر قید کی سزا کا جانبدارانہ فیصلہ سنایا ہے۔

بھارتی عدالت نے 19 مئی کو حریت رہنما پر دہشتگردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کی تھی اور سزا سنانے کے لیے 25 مئی کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔ یاسین ملک نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کئی برسوں سے قید ہیں۔