حکومت کا پارٹی سے غداری کرنیوالوں کیخلاف چارہ جوئی کا فیصلہ

حکومت کا پارٹی سے غداری کرنیوالوں کیخلاف چارہ جوئی کا فیصلہ

موجودہ سیاسی صورتحال میں حکومت نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے پارٹی سے غداری کرنے والوں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے موجودہ صورتحال میں پی ٹی آئی میں فاروڈ بلاک بنانے، اپوزیشن رہنماؤں سے مل کر پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والوں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ہے وزیراعظم عمران خان مطمئن ہیں اور عدم اعتماد میں اپوزیشن کو شکست کا سامنا کرنا پڑیگا۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پی ٹی آئی نے وفاقی دارالحکومت میں بھرپور طاقت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو حکومت کی طاقت دکھانے کیلیے کھلاڑیوں کو اسلام آباد میں بڑے جلسے کا ٹاکس دیدیا ہے۔

وزیراعظم کے ارکان اسمبلی سے ملاقاتوں میں حتمی پروگرام ترتیب دیدیا گیا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جلسہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے ایک روز قبل کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کے تمام اقدامات کو ملک کی معاشی ترقی روکنے کی سازش قرار دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے گورنر سندھ عمران اسماعیل اپنے ہی اراکین قومی اسمبلی کو وارننگ دے چکے ہیں۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیکھتے ہیں کون مائی کا لال اسمبلی جاتا ہے، تحریک انصاف کا جو رکن قومی اسمبلی وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹ دے گا اس کا جینا دشوار بنا دیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ علیم خان کو وزیر اعظم عمران خان کا خصوصی پیغام پہنچا دیا، اب فیصلہ ان کو کرنا ہے، یقین ہے کہ جہانگیر ترین اور علیم خان پارٹی کے خلاف نہیں جائیں گے۔

اس سے قبل سینیٹ کی نشست پر پی ٹی آئی کے چار ممبران کے پی پی امیدوار کو ووٹ دینے کے معاملہ پر پی ٹی آئی کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایم پی اے کریم بخش گبول اور دیوان سچل کی پارٹی رکنیت ختم کی جائے، خرم شیر زمان نے لکھا کہ پی ٹی آئی نے سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی نشست کے انتخابات پر بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔