یورپ میں شدید گرمی سے جاندار بری طرح متاثر، بہترین انفرا اسٹرکچر بھی پگھلنے لگا

یورپ میں شدید گرمی سے جاندار بری طرح متاثر، بہترین انفرا اسٹرکچر بھی پگھلنے لگا

گزشتہ ہفتے پڑنے والی شدید گرمی نے یورپ سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں جہاں انسانوں کو بدحال کر دیا وہیں ان ممالک کا بہترین انفرا اسٹرکچر بھی بری طرح متاثر ہوا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق شدید گرمی کی وجہ سے ناصرف سڑکیں،چھتیں اور ٹرین کی پٹریاں  پگھل گئیں بلکہ بڑھتی حدت نے مختلف یورپی ممالک میں انفرا اسٹرکچر کو بھی کمزور بنا دیا۔

تین روز قبل برطانیہ میں پارہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ کو چھو گیا جبکہ 18 جولائی کو پڑنے والی گرمی سے لوٹن ائیر پورٹ کے رن وے کا ایک حصہ بھی متاثر ہوا لیکن خوش قسمتی سے ائیرپورٹ پر ایک طیارہ باحفاظت لینڈ کر گیا۔

برطانیہ کے لوٹن ائیر پورٹ کا رن وے پگھلنے کی وجہ سے فلائٹ آپریشن بھی عارضی طور پر متاثر ہوا۔

لوٹن ائیرپورٹ کا رن وے گرمی سے پگھل گیا/ فائل فوٹو
لوٹن ائیرپورٹ کا رن وے گرمی سے پگھل گیا/ فائل فوٹو

برطانیہ کے شہر لندن میں قائم 134 سال پرانا ہیمرسمتھ پل کو گرمی سے بچانے کے لیے چندی کے طرز کی فوائل سے ڈھانپ دیا گیا، ایسا کرنے کی وجہ سورج کی تیز شعاعوں کا رخ موڑنا ہے تاکہ برج میں کہیں دراڑ  نا آئے یا لوہے کی دھات گرمی سے پگھل نہ جائے۔

لندن برج کو نقصان پہنچنے سے بچانے کے لئے سلور فوائل سے ڈھک دیا گیا۔ سی این این فوٹو
لندن برج کو نقصان پہنچنے سے بچانے کے لئے سلور فوائل سے ڈھک دیا گیا۔ سی این این فوٹو

اس کے علاوہ لندن کے الیگزینڈرا پیلس پر ٹرین کی پٹریوں کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھنے کے لیے سفید رنگ کر دیا گیا ہے۔

لندن میں ریل کی پٹریوں کی حفاظت کیلئے سفید رنگ سے رنگ دیا گیا۔سی این این فوٹو
لندن میں ریل کی پٹریوں کی حفاظت کیلئے سفید رنگ سے رنگ دیا گیا۔سی این این فوٹو

گزشتہ دنوں چین کا بڑا حصہ بھی گرمی کی لپیٹ میں رہا جس نے ملک کی 64 فیصد آبادی کو متاثر کیا، شدید گرمی کی وجہ سے چین کے 84 شہروں میں ریڈ الرٹ بھی جاری کیا گیا۔

چین کے شہر چونگ کنگ میں قائم ثقافتی میوزیم کی چھت بھی گرمی سے خراب ہونے کا واقعہ سامنے آیا۔

یورپ میں شدید گرمی سے جاندار بری طرح متاثر، بہترین انفرا اسٹرکچر بھی پگھلنے لگا

واضح رہے یورپ سمیت دنیا کے بیشتر ممالک اس وقت گرمی کی شدید لپیٹ میں ہیں اور  بہت سے ممالک میں ریکارڈ توڑ گرمی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔