الیکشن کمیشن نےفیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا

الیکشن کمیشن نےفیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی دوہری شہریت کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے اپنےکاغذات نامزدگی میں غلط بیانی سےکام لیا اور کاغذات نامزدگی کےوقت جعلی حلف نامہ جمع کرایا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فیصل واوڈا کو آرٹیکل 62ون ایف کےتحت نااہل قرار دیا گیا، وہ  صادق اور امین نہیں رہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے دئیے جانے والے فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے بطور ایم این اے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بھی غلط کاسٹ کیا، لہذا ان کی سینیٹ رکنیت کا نوٹی فیکیشن بھی واپس لیا جائے۔

چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں دئیے گئے فیصلے میں فیصل واوڈا کو حکم دیا کہ وہ بطور ایم اے این لینے والی تمام مراعات اور تنخواہیں دو ماہ کے اندر واپس کریں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ فیصلے کے خلاف فیصل واوڈا سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔

فیصل واوڈا کے خلاف یہ درخواستیں 2 سال قبل 21 جنوری 2020 کو الیکشن کمیشن میں مخالف امیدوار عبدالقادر مندوخیل ، میاں فیصل اور آصف محمود کی جانب سے دائر کی گئی تھیں جن پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 3 فروری 2020 کو ہوا۔

الیکشن کمیشن نے متعدد سماعتوں پر فیصل واوڈا سے دہری شہریت چھوڑنے کی تاریخ پوچھی لیکن جواب نہیں ملا، فیصل واوڈ نااہلی کیس میں درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ وفاقی وزیر نے بطور امیدوار قومی اسمبلی ریٹرننگ افسر کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت اپنی امریکی شہریت چھپائی۔

الیکشن کمیشن کے متعدد بار پوچھنے کے باوجود فیصل واوڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کی تاریخ نہیں بتائی، فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا، جائیدادوں کی خریداری کے ذرائع چھپائے ، منی ٹریل نہیں دی اور ٹیکس بھی ادا نہیں کیا۔

فیصل واوڈا نااہلی کیس میں درخواست گزار پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فیصل واوڈا سینیٹ کی سیٹ سےبھی نااہل ہوگئے ہیں۔