باس نے ملازمین کے موبائل کی چارجنگ کا اسکرین شاٹ مانگ لیا

باس نے ملازمین کے موبائل کی چارجنگ کا اسکرین شاٹ مانگ لیا

دنیا بھر میں مختلف کمپنیوں کے باسز ملازمین سے زیادہ سے زیادہ کام لینے کے لیے نت نئے طریقے اپناتے ہیں اور ایسے ہی ایک طریقے کو سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے شہر ووہان میں ایک چھوٹی کمپنی کے باس نے حال ہی میں اپنے ملازمین کو حکم دیا کہ وہ کام ختم کر کے گھر جانے سے قبل انہیں اپنے موبائل فون کی بیٹری کے اسکرین شاٹس بھیجیں۔

رپورٹس کے مطابق حالیہ مہینوں میں کمپنی کی خراب کارکردگی کی وجہ سے باس نے فیصلہ کیا کہ وہ اندازہ لگائے کہ ملازمین دفتر میں کام کرنے کے بجائے اپنے اسمارٹ فون پر کتنا وقت گزارتے ہیں۔

ملازمین کو یہ ہدایت اس لیے دی گئی تاکہ یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ کام کے دوران انہوں نے کتنا کام کیا اور کتنا وقت موبائل استعمال کرتے ہوئے ضائع کیا۔

کمپنی کے ایک ملازم نے باس کی جانب سے کارکردگی بڑھانے کے اس متنازعہ طریقے کو بے نقاب کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور بتایا کہ اسے اور دیگر ملازمین کو روزانہ اپنا کام ختم کرتے ہی موبائل کی بیٹری کا اسکرین شاٹ باس کو بھیجنا پڑتا ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے مذکورہ کمپنی کے باس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس اقدام کو پرائیویسی کے خلاف قرار دیا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا پر تنقید کیے جانے کے بعد کمپنی کے صدر نے کہا کہ اس طریقے کا مقصد اپنے ملازمین کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کرنا نہیں تھا بلکہ اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ کمپنی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جاسکے۔