صدر بائیڈن کا کرسمس پر اتحاد و یکجہتی کا پیغام

صدر بائیڈن کا کرسمس پر اتحاد و یکجہتی کا پیغام

صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو وائٹ ہاوس میں ایک خطاب میں امریکی عوام کے لیے کرسمس کے موقع پر نیک خواہشات کا اظہار اور تعطیلات کی مبارکباد دیتے ہوئے اتحاد ، غور وفکر اور ہمدردی پر زور دیا۔

صدر نے کہا کہ کرسمس کا پیغام ہمیشہ اہم ہوتا ہے لیکن خاص طور پر یہ مشکل وقتوں میں اہم ہوتا ہے جیسا کہ ہم گزشتہ کچھ برسوں میں اس صورت حال سے گزرے ہیں ۔ پینڈیمک نے ہم سے بہت کچھ چھینا ہے ۔ ہم نے بہت سے لوگوں کو کھو دیا ہے، وہ لوگ جنہیں ہم پیار کرتے تھے۔ صرف امریکہ میں ایک ملین سے زیادہ جانوں کا نقصان ہوا ۔ پورے ملک میں دل اور گھر ٹوٹ رہے ہیں۔

بائیڈن نے کرسمس کے اپنے خطاب میں قوم کو امید اور اتحاد کا پیغام دیا ۔

صدر نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ تعطیلات کا یہ موسم اس زہر کو نکال دے گا جس نے ہماری سیاست کو آلودہ اور ہمیں ایک دوسرے کے خلاف کر رکھا ہے اور یہ ہماری قوم کے لیے ایک نئی شروعات لے کر آئے گا کیوں کہ بطور امریکی ایسا بہت کچھ ہے جو ہمیں متحد کرتا ہے ، ایسا بہت کچھ ہے جو ہمیں منقسم کرنے سے زیادہ متحد کرتا ہے ۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست بہت غضبناک اور متعصب ہو چکی ہے اور ہم اکثر اوقات ایک دوسرے کو دشمن کے طور پر دیکھتے ہیں نہ کہ پڑوسی، ڈیموکریٹ یا ری پبلکن اور ساتھی امریکی کے طور پر ۔ ہم بہت زیادہ تقسیم ہو چکے ہیں ۔

اپنے کرسمس خطاب میں صدر نے مزید کہا کہ اگرچہ ہم نے بہت مشکل وقت گزارا ہے لیکن اگر ہم حالات پر قدرے گہری نظر ڈالیں تو ہمیں پورے ملک میں کچھ روشن پہلو نظر آتے ہیں اور وہ ہیں طاقت، عزم اور لچک کا مظاہرہ جو ایک عرصے سے امریکہ کا خاصہ رہا ہے ۔ہم یقینی طور پر پیش رفت کررہے ہیں۔

صدر نے کہا کہ حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ کوویڈ اب ہماری زندگیوں کو کنٹرول نہیں کرتا ہے۔ ہمارے بچے اسکول واپس آگئے ہیں۔ لوگ کام پر واپس آ گئے ہیں۔ لہذا اس کرسمس سیزن میں مجھے امید ہے کہ ہم چند لمحے پرسکون ہو کر غور کریں گے اور کرسمس کی روح کو سامنے رکھتے ہوئے ایک دوسرے کو ڈیمو کریٹ یا ری پبلکن یا سرخ ٹیم یا بلیو ٹیم کے ارکان کے طور پر نہیں بلکہ اصل میں اس طرح دیکھیں گے جو ہم اصل میں ہیں ۔

رونیلڈ ریگن ائر پورٹ پر مسافر کرسمس کے موقع پر ایک کرسمس ٹری کے پاس سے گزرتے ہوئے : فوٹو رائٹرز
رونیلڈ ریگن ائر پورٹ پر مسافر کرسمس کے موقع پر ایک کرسمس ٹری کے پاس سے گزرتے ہوئے : فوٹو رائٹرز

بائیڈن نے اپنے ذاتی صدمات کا ذکر کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ تعطیلات بہت سے امریکیوں کے لیےانتہائی درد اور خوفناک تنہائی کا وقت ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 50 سال قبل اس ہفتے انہوں نے اپنی پہلی بیوی نیلیا اور نوزائیدہ بیٹی نومی کو اس وقت ایک کار حادثے میں کھو دیا تھا جب ان کا خاندان کرسمس ٹری کی خریداری کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے بہت عرصہ قبل جو کچھ سیکھا ہے وہ یہ ہے کہ کوئی بھی کبھی نہیں جان سکتا کہ کسی دوسرے پر کیا بیت رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات ایک چھوٹی سی نیکی بھی بہت معنی رکھتی ہے ، ایک سادہ سی مسکراہٹ، کسی کو گلے لگانا، ایک غیر متوقع فون کال، کافی کا ایک پُرسکون کپ، ہمدردی کے ایسے سادہ طریقے ہیں جو کسی کو خوش کر سکتے ہیں ، سکون فراہم کر سکتے ہیں، اور شاید کسی کی زندگی تک بچا سکتے ہیں ۔

بائیڈن نے کہا کہ ہم واقعی خوش قسمت ہیں کہ ہم اس ملک میں رہتے ہیں ۔ اور مجھے واقعی امید ہے کہ ہم ایک دوسرے کو دیکھنے کے لیے نہیں بلکہ ایک دوسرے کے لیے وقت نکالیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تو آئیے اس کرسمس پر تھوڑی سی مہربانی پھیلائیں۔

اس خبر کا مواد ایسو سی ایٹڈپریس سے لیا گیا ہے ۔