پشاور: قصہ خوانی کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 30 افراد شہید ہوگئے۔
پولیس کے مطابق دھماکا قصہ خوانی میں کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں ہوا جس میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ریسکیو حکام کا بتانا ہے کہ دھماکے میں شہید ہونے والوں کی لاشیں لیڈی ریڈنگ اسپتال لائی گئی ہیں جب کہ زخمیوں کوبھی اسپتال میں طبی امداد دی جاری ہے۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال نے دھماکے میںٰ 30 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔
مسجد میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا: ایس ایس پی آپریشنز
تیزخبر نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ قصہ خوانی بازار کی مسجد میں ہونے والا دھماکا خود کش تھا، سکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور سکیورٹی کے لیے مسجد کے گیٹ پر دو کانسٹیبل تعینات تھے۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور حملہ آور پہلے پولیس اہلکار کے پاس آیا، پھر دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، دھماکے میں ایک اہلکار شہید ہوا اور دوسرا زخمی ہے۔
ہارون الرشید کا بتانا تھا کہ دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ، آپریشن مکمل ہونے کے بعد ہی مکمل تفصیلات بتائی جاسکیں گی۔
دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ واقعے کی تحقیقات شروع کردیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا ہے جس کےبعد دھماکے کی نوعیت کے بارے میں بتایا جائے گا۔
’کالے لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور نے پہلے فائرنگ کی‘
عینی شاہد کے مطابق کالے لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور نے پہلے سکیورٹی اہلکاروں پر 5 سے 6 فائر کیے اور پھر تیزی سے مسجد کے اندر داخل ہوا اور خود کو اڑا دیا۔
عینی شاہد نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے خود کو منبر کےسامنے اڑایا اور دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے۔
’دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی‘
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹرسیف کا کہناہےکہ اطلاع ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی، دہشت گردوں کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایک دہشت گرد مسجد میں داخل ہوا اورکارروائی کی۔
بیرسٹرسیف نے بتایا کہ زخمیوں کی تعداد 50 تک بتائی جارہی ہے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی
وزیراعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعظم نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔